مزدور

کارکن شیو کمار۔

لیبر رائٹس ایکٹوسٹ شیو کمار کے ساتھ ہریانہ پولیس نے غیر قانونی حراست میں وحشیانہ سلوک کیا تھا: جانچ رپورٹ

دلت اور مزدوروں کے حقوق کے کارکن شیو کمارکو ہریانہ پولیس نے گزشتہ سال مزدوروں کے حق میں ایک احتجاجی مظاہرہ کرنے پر حراست میں لے لیا تھا۔ ان کے والد کی رٹ پٹیشن پر پنجاب اینڈ ہریانہ ہائی کورٹ نے معاملے کی جوڈیشل انکوائری کروائی تھی، جس میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تشدد کے واقعات کو انجام دینے میں اس وقت کے جوڈیشل مجسٹریٹ، سونی پت سول اسپتال کے ڈاکٹر اور جیل حکام نے ہریانہ پولیس کے ساتھ ملی بھگت کی تھی۔

شیو کمار۔ (فوٹو: فیس بک)

ہائی کورٹ نے کارکن شیو کمار کو حراست میں ہراساں کر نے کے معاملے میں جانچ کے حکم دیے

مزدوروں کے حقوق کےلیے کام کرنے والے سماجی کارکن شیو کمار کو ہریانہ کی سونی پت پولیس کے ذریعےغیرقانونی طو رپر حراست میں رکھنے اور انہیں ہراساں کرنے کاالزام ہے۔ ایک صنعتی اکائی کے خلاف احتجاج کرنے کے معاملے میں ان پرتین کیس درج کیے گئے تھے۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ 19کی وجہ سے 2030 تک ایک ارب سے زیادہ افراد انتہائی غربت کا شکار ہوسکتے ہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کےمطالعے میں کہا گیا ہے کہ کووڈ 19کےاثرات سے نجات پانے کاعمل طویل عرصے تک چلےگا۔ کووڈ 19 ایک اہم پڑاؤ ہے اور دنیاکے رہنما ابھی جو فیصلہ لیں گے، اس سے دنیا کی سمت و رفتار بدل سکتی ہے۔

مبینہ شوپیاں انکاؤنٹر میں مارے گئے نوجوانوں کی مائیں(فوٹو: اسپیشل ارینجمنٹ)

ڈی این اے ٹیسٹ میں تصدیق، فوج کے ہاتھوں مبینہ شوپیاں انکاؤنٹر میں مارے گئے تینوں نوجوان راجوری کے تھے

فوج نے جموں وکشمیر کے شوپیاں علاقے میں گزشتہ18جولائی کو تین دہشت گردوں کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔ اب ڈی این اے ٹیسٹ سے راجوری کےمتاثرہ خاندانوں کے ان دعووں کی تصدیق ہو گئی ہے، جس میں ان کا کہنا تھا کہ انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگ دہشت گرد نہیں، بلکہ مزدور تھے۔

راجوری کے تین نوجوان  مزدور جو جولائی میں شوپیاں میں لاپتہ ہو گئے تھے۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر)

شوپیاں مبینہ انکاؤنٹر: فوج  نے آرمڈ فورسز اسپیشل پاور ایکٹ کی خلاف ورزی کو قبول کیا، کہا-مارے گئے لوگ راجوری سے تھے

فوج نے جموں وکشمیر کے شوپیاں علاقے میں گزشتہ18 جولائی کو تین دہشت گردوں کے انکاؤنٹر میں مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا۔ وہیں راجوری کے متاثرہ خاندانوں کا کہنا تھا کہ انکاؤنٹر میں مارے گئے لوگ دہشت گرد نہیں، بلکہ مزدور تھے۔

لاک ڈاؤن کے دوران پیدل جاتے مزدور۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ 19وبا کی وجہ سے تقریباً 13کروڑ لوگ ہو سکتے ہیں بھوک مری کا شکار: رپورٹ

اقوام متحدہ کی پانچ ایجنسیوں کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اونچی قیمتوں اور خرچ برداشت کرنے کی قوت نہ ہو پانے کی وجہ سے کروڑوں لوگوں کو صحت مند اور مقدی غذا نہیں مل پا رہی ہے۔کووڈ وبا کی وجہ سے لگائی گئی پابندیوں اور اقتصادی بحران سے بھوک مری کا سامنا کر رہی آبادی کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔

لاک ڈاؤن کے دوران پیدل جاتے مزدور۔ (فوٹو: پی ٹی آئی)

کورونا بحران سے اس سال 4.9 کروڑ سے زیادہ  لوگ غربت کا شکار ہو سکتے ہیں: اقوام متحدہ

فوڈ سکیورٹی پر ایک پالیسی جاری کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ دنیا کی 7.8 ارب آبادی کو کھلانے کے لیے کافی سے زیادہ غذا دستیاب ہے، لیکن موجودہ وقت میں 82 کروڑ سے زیادہ لوگ بھوک مری کا شکار ہیں۔ ہماراغذائی نظام ٹوٹ رہا ہے۔

 (فوٹو: پی ٹی آئی)

کووڈ 19: لفٹننٹ گورنر نے بدلا کیجریوال کا فیصلہ، دہلی میں ہوگا سب کا علاج

اتوار کو دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا تھا کہ کووڈ 19انفیکشن کے دوران دہلی کے سرکاری اور نجی اسپتال صرف دہلی کے باشندوں کاہی علاج کریں گے۔لفٹننٹ گورنر انل بیجل نے اسے پلٹتے ہوئے انتظامیہ کوہدایت دی ہے کہ وہ یقینی بنائے کہ رہائش کی بنیاد پر کسی بھی مریض کو علاج کے لیے منع نہ کیا جائے۔

 (فوٹوبہ شکریہ: پی آئی بی)

وزارت صحت کورونا اسپتالوں کے بارے میں تمام جانکاریاں 15 دن کے اندر اپ لوڈ کرے: سی آئی سی

سی آئی سی نے کہا کہ اس معاملے کے حقائق اورتمام اسٹیک ہولڈرس کے ذریعے کمیشن کے سامنے پیش کیے گئے جوابات سے پتہ چلتا ہے کہ کورونا سے متعلق بےحد ضروری جانکاری کو وزارت کے کسی بھی محکمہ کے ذریعے مہیا نہیں کرایا جا سکا ہے۔

(فوٹو: رائٹرس)

کورونا کی وجہ سے 26.5 کروڑ لوگوں کے سامنے بھوک مری کا خطرہ: رپورٹ

سینٹر فار سائنس اینڈانوائرنمنٹ(سی ایس ای)کی رپورٹ کے مطابق، کووڈ 19 کی وجہ سے عالمی سطح پرغربت کی شرح میں 22 سالوں میں پہلی بار اضافہ ہوگا۔ہندوستان کی غریب آبادی میں ایک کروڑ 20 لاکھ لوگ اور جڑ جا ئیں گے، جو پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

(فوٹو: پی ٹی آئی)

کو رونابحران: شہری بےروزگاری 22 فیصدی بڑھی، ملک میں غریبوں کی تعداد میں اضافے کا امکان

سینٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکانومی (سی ایم آئی ای ) کے اعداد وشمار کے مطابق،ہندوستان میں سال 2006 سے 2016 کے بیچ 27.1 کروڑ لوگ غریبی سے باہر آئے ہیں، لیکن اب لاک ڈاؤن کی وجہ سے کئی لوگوں کی زندگی مشکل میں ہے۔ اس کی وجہ سے ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں اور اپنے گاؤں قصبوں کی طرف لوٹنے کو مجبور ہیں۔

(فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

آٹھ جنوری کو ٹریڈ یونین کی ملک گیر ہڑتال، 25 کروڑ لوگوں کے شامل ہو نے کا دعویٰ

فیس میں اضافہ اور ایجوکیشن کے کمرشیلائزیشن کی مخالفت کرنےکے لئے طالبعلموں کی 60 تنظیموں اور کچھ یونیورسٹی کے اہلکاروں نے بھی دس مرکزی ٹریڈ یونین کے ذریعے منعقد اس ہڑتال میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ ٹریڈ یونین نےجے این یو میں تشدد اور دیگر یونیورسٹی میں اسی طرح کے واقعات کی تنقید کی ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

وزیر اعظم کسان سمان ندھی سے ملے پیسے یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیج کرکسان نے مانگی مرنے کی اجازت

اتر پردیش کے آگرہ ضلع‎ کے کسان کا کہنا ہے کہ مجھ پر 35 لاکھ روپے کا قرض ہے اور اگر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ مدد نہیں کر سکتے تو کم سے کم مجھے مرنے کی اجازت تو دے ہی سکتے ہیں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف بھارت بند کے دوسرے دن مغربی بنگال میں تشدد

مودی حکومت کی پالیسیوں کو مزدور مخالف بتاتے ہوئے مرکز سے جڑے تقریباً سبھی مزدور یونین اس بھارت بند کی حمایت کر رہے ہیں۔ ان میں بینک ، بیمہ، ٹیلی کمیونی کیشن وغیرہ سروس سے جڑی تنظیم شامل ہیں۔

منگل کو بھونیشور میں مرکزی حکومت کے خلاف مظاہرہ کرتے مرکزی لیبر یونین کے کارکن (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی ’مزدور مخالف‘ پالیسیوں کے خلاف ٹریڈ یونین کی دو دنوں کی ہڑتال آج سے شروع

10 مرکزی لیبر یونین کے ذریعے بلائی گئی اس ملک گیر ہڑتال میں 20 کروڑ مزدوروں کے شامل ہونے کا امکان۔ ہڑتال کرنے والی یونین کا کہنا ہے کہ حکومت نے مزدوروں کے مدعوں پر اس کی 12 فارمولائی مانگوں پر کوئی دھیان نہیں دیا۔ ستمبر 2015 کے بعد مرکزی حکومت نے یونین سے ایک بار بھی بات نہیں کی۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

19 ہزار کلو آلو بیچنے پر ملے محض 490 روپے، ناراض کسان نے پورا پیسہ نریندر مودی کو بھیجا

اتر پردیش میں آگرہ کے کسان پردیپ شرما نے فصل بیما سے متعلق زراعت محکمہ میں بد عنوانی کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس سے پہلے شرما نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے عزت سے مرنے کی خواہش(Euthanasia)کی اجازت مانگی تھی۔

علامتی تصویر/ فوٹو: پی ٹی آئی

جنوری  کی 8 اور 9 تاریخ کوکسان کریں گےملک گیر پیمانے پر ہڑتال

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اب تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان نہیں کیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی تیاری کی جارہی ہے۔ اے آئی کے ایس کی دو دن چلنے والی سینٹرل کسان کاؤنسل کی میٹنگ میں ‘گرامین بھارت بند ‘کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

مہاراشٹر: 500 کلو پیاز بیچنے پر ملے 216 روپے، کسان نے وزیراعلیٰ کو بھیجے

ناسک کی یولا تحصیل میں اگریکلچرل پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی میں ایک کسان نے 545 کلوگرام پیاز 51 پیسے فی کلوگرام کی قیمت سے بیچی۔ کسان کا کہنا ہے کہ علاقے میں سوکھے جیسے حالات ہیں۔ اس آمدنی میں کیسے گھر چلاؤں، کیسے اپنا قرض چکاؤں۔

فوٹو: رائٹرس

مدھیہ پردیش: منڈی میں کوڑیوں کے بھاؤ لہسن-پیاز، فصل پھینکنے کو مجبور کسان

ریاست کی سب سے بڑی نیمچ منڈی میں پیاز 50 پیسے فی کلوگرام اور لہسن 2 روپے فی کلوگرام کی قیمت سے فروخت ہوا۔ منڈی کے سکریٹری کا کہنا ہے کہ کسان بہتر معیار کا مال لےکر منڈی آئیں‌گے تو بہتر قیمت ملے‌گی۔

Synced Sequence.00_14_13_09.Still002

ویڈیو: ملک بھر سے آئے کسانوں کے ’من کی بات‘

ویڈیو: راجدھانی دہلی میں ملک بھر سے اکٹھا ہوئے ہزاروں کسان پارلیامنٹ کا ایک جوائنٹ سیشن بلانے کی مانگ کر رہے ہیں، جہاں زراعتی بحران سے جڑے ان کے سوال اٹھائے جا سکیں۔ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کسانوں سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کسان مکتی مارچ: سڑکوں پر اترے کسان کیا کہتے ہیں؟

ملک کے مختلف حصوں سے آئے کسان اپنی مانگوں کے ساتھ دہلی میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کی اہم مانگ ہے کہ ان کا قرض معاف کیا جائے اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشوں کو نافذ کر کے ان کو فصلوں کی لاگت کی ڈیڑھ گنا قیمت دی جائے۔

فوٹو: دی وائر

ملک بھر سے 1 لاکھ سے زائد مزدور اور  کسان  اپنی مانگوں کو  لے کر دہلی پہنچے

مہنگائی سے راحت ، منیمم الاؤنس ، کسانوں کی قرض معافی اور فصلوں کی واجب قیمت کی مانگ کو لے کر مرکز کی مودی حکومت کے خلاف دہلی میں ہزاروں کسان اور مزدوروں نے دہلی کے رام لیلا میدان سے سنسد مارگ تک مارچ کیا ۔