ویڈیو: گزشتہ ہفتے ہیومن رائٹ لاء نیٹ ورک، ایکشن ایڈ اور نیشنل کیمپین فار ایرڈکیشن آف بانڈیڈ لیبر کے ذریعے ہریانہ کے پلول ضلع سے چھتیس گڑھ کے 44 بندھوا مزدوروں کو آزاد کرایا گیا،جن میں 5 حاملہ خواتین اور کچھ نابالغ بھی شامل ہیں۔ 20 فروری کو ان بندھوا مزدوروں نے دہلی کے جنتر منتر میں اپنی باز آبادکاری اور اپنی آزادی سے متعلق سرٹیفکیٹ کے لیے مظاہرہ کیا۔ ان سے سنتوشی مرکام کی بات چیت۔
ویڈیو: جموں وکشمیر کے راجوری تحصیل کے دو اینٹ-بھٹوں سے 91 بندھوا مزدوروں کو چھڑا کر دہلی لایا گیا ہے۔ ان میں عورتوں اور مردوں کے علاوہ 41 بچے بھی ہیں۔یہ سبھی مزدور چھتیس گڑھ کے جانج گیر-چانپا اور رائے گڑھ ضلع کے ہیں۔ ان سے دی وائر کی سنتوشی مرکام کی بات چیت۔
دیہی علاقوں میں نہ صرف زرعی آمدنی گھٹی ہے بلکہ اس سے جڑے کام کرنے والوں کی مزدوری بھی گھٹی ہے۔ وزیر اعظم مودی زرعی آمدنی اور مزدوری گھٹنے کو جوشیلے نعروں سے ڈھکنے کی کوشش میں ہیں۔
یو پی اے حکومت کے مقابلے گزشتہ 5 سالوں میں دیہی علاقوں میں مزدوری کی شرح میں اضافہ بہت کم رہا ہے اور یہ صرف زراعتی شعبہ تک ہی محدود نہیں ہے۔
اس معاملہ میں برواڈیہہ کے بی ڈی او دنیش کمار کہتے ہیں کہ مزدوروں کو ادائیگی مکھیا کو کرنی ہے۔ مزدور ہمارے پاس بھی آئے تھے، ہم نے ان سے بھی یہی بات کہی۔