نربھیا گینگ ریپ اورقتل معاملے کے 7 سال بعد مجرموں کو دی گئی پھانسی
نربھیا کے مجرمین نے پھانسی سے کچھ ہی گھنٹوں پہلے جمعرات کی دیر رات دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ جہاں عدالت نے ان کی عرضیاں خارج کر دی تھیں۔
نربھیا کے مجرمین نے پھانسی سے کچھ ہی گھنٹوں پہلے جمعرات کی دیر رات دہلی ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا۔ جہاں عدالت نے ان کی عرضیاں خارج کر دی تھیں۔
اتر پردیش اور دہلی میں نابالغ کو حراست میں لینے سے جڑے الزامات پر سپریم کورٹ نے کہا کہ جووینائل جسٹس بورڈ خاموش تماشائی بنے رہنے اور معاملہ ان کے پاس آنے پر ہی حکم دینے کے لئے نہیں بنائے گئے ہیں۔ اگر ان کے علم میں کسی بچے کو جیل یا پولیس حراست میں بند کرنے کی بات آتی ہے، تو وہ اس پر قدم اٹھا سکتا ہے۔
نربھیا گینگ ریپ اور قتل معاملے میں موت کی سزا پانے والے چاروں مجرموں میں سے ایک پون کمار گپتا نے اس کے نابالغ ہونے کا دعویٰ ٹھکرانے کے دہلی ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورت میں عرضی دائر کی تھی۔ حالانکہ، سپریم کورٹ نے پون کی عرضی خارج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا۔
متاثرہ کا الزام ہے کہ 31 جولائی کو ایک نو جوان اس کو اغوا کرکے جنگل لے گیا، جہاں پہلے سے موجود دو اور لوگوں کے ساتھ ملکر اس کا ریپ کیا گیا۔ اس کے بعد لفٹ دینے کے بہانے کار میں سوار دو اور لوگوں نے اس کا ریپ کیا۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے اناؤ ضلع کا ہے۔پولیس نے پاکسو ایکٹ کے تحت کیس درج کیا ہے۔
ہریانہ کے فریدآباد کی ایک نابالغ دلت لڑکی کا الزام ہے کہ اغوا کرنے کے بعد ڈیڑھ لاکھ روپے میں اس کاسودا کر کےجبراً شادی کروائی گئی، جس کے بعد لگاتار ریپ کیا گیا۔ پولیس میں معاملہ درج ہونے کے بعد اثر ورسوخ والے ملزم معاملہ واپس لینے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
شہر کے قدوئی نگر علاقے میں 16 سالہ انکت کوچنگ سے لوٹتے وقت دوسری کوچنگ کی لڑکی سے بات کرنے لگا، جس سے ناراض ہوکر لڑکی کے دوستوں نے بھیڑ بلا کر انکت کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔
لڑکیوں کے بیان کی بنیادپر صدر پولیس تھانے میں ایک معاملہ درج کیا گیاتھا۔ملزموں نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔ نئی دہلی : جھارکھنڈ کے لوہر دگا میں مبینہ طور پر دو نابالغ لڑکیوں کے ساتھ گینگ ریپ کے الزام میں 11لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ڈی ایس […]
متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے جانچ میں کی تھی۔
تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی واقع ایک اپار ٹمنٹ میں 11 سالہ بچی کے ساتھ کئی مہینوں تک مبینہ طور پر ریپ کرنے کے الزام میں 18 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں بلڈنگ کا گارڈ بھی شامل ہے۔
واقعہ چھندواڑا ضلع کا ہے۔ 14 سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ مہوا ٹولہ کے جنگلوں میں دو لوگوں نے ریپ کیا، وہ ان کے چنگل سے نکل بھاگی تو راستے میں تین دوسرے لوگوں نے پھر ریپ کیا۔
ریاستی وزیر داخلہ رام سیوک پیکرا کے بھتیجے شمودھ پیکرا پر ایک نوجوان لڑکی نے شادی کا جھانسہ دے کر 4 سال تک جسمانی استحصال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
عدالت نے کہا کہ نابالغ سے ریپ کرنے والے مجرم کی ذہنیت میں گہرائی سے سمائی کمینگی کو دکھاتا ہے، ایسے آدمی نہ ہی قانون سے کسی طرح کی نرمی کے حقدار ہیں اور نہ ہی سماج میں رہنے کے حق دار ہیں۔