ہائی کورٹ نے پوچھا؛ سماجی کارکنوں کی گرفتاری کا معاملہ زیر غور ہے تو پولیس نے کیسے کی پریس کانفرنس؟
بامبے ہائی کورٹ نے پوچھا کہ پولیس ایسے دستاویزوں کو اس طرح پڑھ کر کیسے سنا سکتی ہے جن کا استعمال معاملے میں ثبوت کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ نے پوچھا کہ پولیس ایسے دستاویزوں کو اس طرح پڑھ کر کیسے سنا سکتی ہے جن کا استعمال معاملے میں ثبوت کے طور پر کیا جا سکتا ہے۔
آج کے ہندوستان میں کسی اقلیتی گروپ میں ہونا ایک گناہ ہے۔ مار دیا جانا ایک جرم ہے۔ پیٹ پیٹ کر مار دیا جانا (لنچ کر دیا جانا) ایک جرم ہے۔ غریب ہونا جرم ہے۔ غریبوں کے حق میں کھڑا ہونے اور اس کی پیروی کرنے کا مطلب حکومت کا تختہ پلٹ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔
ویڈیو: بھیما کورے گاؤں تشدد معاملے میں ملک کے کئی حصوں سے ہوئی سماجی کارکنوں کی گرفتاری پر دی وائر کے بانی مدیر سدھارتھ وردراجن سے میناکشی تیواری کی بات چیت۔
جیسےجیسے 2019 کے عام انتخابات قریب آ رہے ہیں، ایک نئی کہانی کو بڑھاوا دیا جا رہا ہےکہ دشمن ملک کے اندر ہی ہے اور یہ نہ صرف حکومت اور اس کی پالیسیوں بلکہ ملک کے ہی خلاف ہیں۔
سپریم کورٹ نے ان 5 سماجی کارکنوں کے ٹرانزٹ ریمانڈ پر اگلی سماعت،6ستمبر تک روک لگادی ہے ۔ساتھ ہی اسی معاملے میں این ایچ آر سی نے مہاراشٹر حکومت اور مہاراشٹر پولیس چیف کو نوٹس جاری کیا ہے ۔
مہاراشٹر پولیس نے منگل کو ملک کے مختلف حصوں سے کئی کارکنوں کو حراست میں لیا اور کئی لوگوں کے گھروں پر چھاپے ماری کی ۔ ان تمام لوگوں کی سماجی تحریک اور حقوق انسانی سے جڑے رہنے کی تاریخ رہی ہے۔
سپریم کورٹ کے سامنے عرضی پر بدھ کو ہی شنوائی کرنے کی گزارش کی گئی تھی۔ عدالت دوپہر پونےچار بجے شنوائی کرے گی۔ وہیں ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ گوتم نولکھا کی گرفتاری کو چیلنج کرنے والی عرضی پر دوپہر سوادو بجے دہلی ہائی کورٹ میں شنوائی ہوگی۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ بھیما کورے گاؤں تشدد سے ایک دن پہلے ہوئے ایلگار پریشد پروگرام کے دوران ہوئے خطاب سے تشدد بھڑکا تھا۔ جس میں کئی سماجی کارکنوں نے حصہ لیا تھا۔
گزشتہ ہفتے ایک ویڈیو وہاٹس ایپ پر بہت عام ہوا جس کے تعلق سے یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ 1919 کے جلیاں والا باغ کی یاد دلاتا ہے جہاں بے قصور شہریوں پر انگریزی حکومت نے گولیاں چلائی تھیں اور انکو قتل کیا تھا۔ ویڈیو کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو مدھیہ پردیش کے مندسور ضلع کا ہے جہاں شیوراج سنگھ چوہان کی حکومت کسانوں پر ظلم کر رہی ہے ۔
غور طلب ہے کہ ایک مہینے پہلے ہی سابق صدر پرنب مکھرجی سنگھ کے صدر دفتر ناگپورمیں ایک پروگرام میں شامل ہو چکے ہیں۔
اگر آپ برقع نہیں پہنتی ہیں تو آپ کو اس طریقے سے سزا دی جائے گی کہ آپ کی بیٹی آپ کی گود میں ہوگی اور آپ کے سر کے بال کاٹ دیے جائیں گے،اور اس طرح بال کاٹنے والے یہ لوگ کہتے ہیں کہ یہ دنیا کو فتح کر لیں گے۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کے ناگپور میں سنگھ کے پروگرام میں شامل ہونے پر ممتازصحافی آرتی جے رتھ اور سینئر صحافی رشید قدوائی سے ارملیش کی بات چیت
میں منموہن سنگھ کی طرح غلام نہیں ہوں، مجھے جو ٹھیک لگ رہا ہے میں وہ انجام دے رہا ہوں، آج ہندوستان کو آر ایس ایس جیسی تنظیم کی بہت ضرورت ہے!
آر ایس ایس کے پروگرام میں پرنب مکھرجی کا حاضر ہو جانا ہی’ سب کچھ‘ ہے۔انہوں نے کیا بولا اور کیا نہیں ، اسکا کوئی مطلب نہیں۔سنگھ کوبس ان کی حاضری سے سروکار تھا۔سنگھ کو جو چاہئے تھا، اس نے حاصل کر لیا۔ کل شام کو جب پرنب […]
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کی بیٹی نے اپنے والد کو نصیحت دیتے ہوئے کہا کہ سنگھ آپ کے خطاب کو بھو ل جائے گا اور تصویریں رہ جائیں گی ،جن کو فرضی بیانوں کے ساتھ پھیلایا جائے گا۔