دوسرے مرحلے کی پانچ سیٹوں میں اس بار بھی مہاگٹھ بندھن آگے دکھائی دے رہا ہے۔یہ مرحلہ پہلے مرحلے کے انتخاب سے ان معنوں میں الگ ہے کہ پہلے مرحلے میں جہاں تمام چار سیٹوں پر سیدھا مقابلہ ہوا وہیں اس مرحلے میں دو سیٹوں پر سہ رخی مقابلہ ہے۔
امیدواروں کے انتخاب کے لحاظ سے دیکھیں تو لالو کی غیر موجودگی میں کہیں سے ایسا نہیں لگا کہ تیجسوی کی قیادت میں کوئی نیا آر جے ڈی سامنے آ رہا ہے۔ ایک طرف سنگین جرم میں قصوروار قرار دئے گئے رہنماؤں کی بیویوں (سیوان اور نوادہ)کو ٹکٹ ملا تو دوسری طرف امیدواروں میں جوان چہرے تقریباً غائب رہے۔
مانا جا رہا ہے کہ بی جے پی اس لوک سبھا انتخاب میں ارریہ میں وائرل ویڈیو کا معاملہ اچھالکر ووٹ کے پولرائزیشن کرنے کی کوشش کر سکتی ہے۔ چونکہ اب تک وائرل ویڈیو کی جانچ رپورٹ نہیں آئی ہے۔
جتنے لوگ ریلی میں جمع ہوئے اس لحاظ سے اس کو فلاپ تو نہیں کہا جا سکتا لیکن یہ ریلی این ڈی اے رہنماؤں کے دعووں کے آس پاس بھی نہیں پہنچی۔ یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ یہ صرف نریندر مودی کی ریلی ہی نہیں نتیش کمار اور رام ولاس پاسوان کی بھی ریلی تھی۔
جموں و کشمیر کے کپواڑہ میں دہشت گردوں کے ساتھ ہوئے انکاؤنٹر میں مرنے والے سی آر پی ایف انسپکٹر پنٹو کمار سنگھ کے چچا سنجے کمار سنگھ نے کہا کہ پنٹو کو وہ عزت نہیں ملی جو ان کو ریاستی حکومت سے ملنی چاہیے تھی۔ این ڈی اے کا کوئی بھی رہنما وہاں موجود نہیں تھا۔
گزشتہ سنیچر کو ایک نیوز ایجنسی کے ذریعے خبر نشر کی گئی تھی کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کے خلاف مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے میں سی بی آئی کو جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔
نوٹ: یہ نیوز خبر رساں ایجنسی بھاشا کی جانب سے غلطی سے جاری کر دی گئی تھی ۔ قارئین تک غلط خبر پہنچانے کے لیے ہمیں افسوس ہے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ آپ نے عدالت سے کھلواڑ کیا ہے ۔ آپ کو بھگوان ہی بچائیں گے ۔
سپریم کورٹ نے مظفرپور شیلٹر ہوم معاملے کی شنوائی پٹنہ سے دہلی منتقل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے حکومت سے کہا ہمیں یہ جاننے کا حق ہے کہ آپ حکومت کیسے چلا رہے ہیں۔
نتشب کمار نے ایک حالیہ انٹرویو مںم کہا تھا کہ ا ن کی 13 سالہ حکومت مں صرف ایک بار نوادہ مںا کرفوی لگا اور وہ بھی محض 48 گھنٹے کے لئے۔ مگر مڈییا رپورٹس کی مانں ، تو ان کا یہ دعویٰ بھی سچائی سے پرے ہے۔
ٹی آئی ایس ایس کی آڈٹ رپورٹ کی بنیاد پر بہار میں شیلٹر ہوم پر معاملے درج کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں ان شیلٹر ہوم کی بدانتظامی، وہاں رہنے والی خواتین کے استحصال کی بات سامنے آئی تھی۔
بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اکتوبر میں انتخابی تشہیر کی حکمت عملی تیار کرنے والےپرشانت کشور کی تقرری جے ڈی یو کے قومی نائب صدر کے طور پر کی تھی۔
سی بی آئی نے 73 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ کیسے بالیکا گریہہ کے مالک برجیش ٹھاکر نے لڑکیوں کو کھلے کپڑے پہننے ،بھوجپوری گانوں پر ناچنے، نشہ کرنے اور مہمانوں کے ذریعے ریپ کرنے کے لیے مجبور کیا۔
بھاگل پور اورآس پاس کے علاقے کئی مہینوں تک فسادات کی زد میں رہے تھے۔لوگوں کا گھروں سے نکلنا بہت کم ہو گیا تھا۔ ہندو اور مسلم کو ایک دوسرے کے محلے میں جانا دشمن ملک جانے جیسا خطرناک لگنے لگا تھا۔ لیکن اس میلے کی پہل نے ایک بار پھر سے بھائی چارگی کو قائم کرنے میں کلیدی رول ادا کیا۔
بی جے پی کے سامنے آگےکنواں-پیچھے کھائی والی حالت ہے اور دونوں پارٹیوں کے واضح رخ پر بی جے پی کی خاموشی اس کا ثبوت ہے۔
راشٹریہ لوک سمتا پارٹی اور سابق مرکزی وزیر اپیندر کشواہا نے حال ہی میں مرکز کی نریندر مودی حکومت سے استعفیٰ دیا تھا اور اپنی پارٹی کے این ڈی اے سے الگ ہونے کا اعلان کیا تھا۔
بہار کا گیا ضلع بھلےہی مذہبی وجوہات سے دنیا بھر میں مشہور ہے، لیکن پچھلے کچھ سالوں میں اس ضلع پر ایک اور تمغہ چسپاں ہو گیا ہے۔ گیا اکلوتا ضلع بن گیا ہے، جہاں کے سب سے زیادہ بچے بچہ مزدور بنکر دوسری ریاستوں کی فیکٹریوں میں کام کرنے کو مجبور ہیں۔
کشواہا کے فیصلے کے بعد لوگوں کی نظر رام ولاس پاسوان پر بھی ہے۔ خاص طور پرکشواہا کمیونٹی کی اچھی خاصی موجودگی والے حاجی پور، سمستی پور اور ویشالی جیسی اپنی قبضے والی سیٹوں پر لوک جن شکتی پارٹی کی مشکلیں بڑھیںگی۔
آر ایل ایس پی کے صدر گزشتہ چند ہفتوں سے بی جے پی اور اس کی اہم اتحادی پارٹیوں سے سیٹ شیئرنگ کے معاملے کو لے کرناراض چل رہے تھے اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنارہے تھے ۔
2013 میں نتیش کمار فرقہ پرستی کے مدعے پر ہی این ڈی اے سے الگ ہوئے تھے اور آج جب فرقہ پرستی کا خطرہ زیادہ سنگین ہو چلا ہے وہ پھر سے این ڈی اے میں شامل ہو گئے ہیں۔
ریاست کے تقریباًنصف درجن اقلیتی ادارے طویل عرصے سے اپنے سربراہ سے محروم ہیں۔ بہاراسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ، بہارحج کمیٹی ، بہاراردواکادمی ، بہار اقلیتی کمیشن ، اردوگورنمنٹ لائبریری اور اردومشاورتی کمیٹی کے چیئرمین کے عہدے خالی ہیں۔
سپریم کورٹ نے بہار کے شیلٹر ہوم سے جڑے سبھی 17 معاملوں کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا حکم دیا ہے۔ معاملے کی شنوائی کے دوران کورٹ نے کہا کہ بہار پولیس اپنا کام نہیں کر رہی ہے۔
کورٹ نے بہار حکومت کو 24 گھنٹے میں ایف آئی آر میں بدلاؤ کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیف سکریٹری کو بھی حکم دیا ہے کہ وہ شنوائی کے دوران کورٹ میں ہی موجود رہیں۔
غور طلب ہے کہ اس سے پہلے مظفرپور شیلٹر ہو م معاملے میں ریاست کی سابق وزیر منجو ورما کی گرفتاری نہ ہونے سے ناراض سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا تھا۔
بہار حکومت نے کہا کہ منجو ورما نہیں مل رہی ہیں،کورٹ نے کہا،بہت اچھا۔اس معاملے میں سپریم کورٹ نے بہار کے ڈی جی پی کو طلب کیا ہے۔وہیں دوسری طرف کورٹ نے بہار کے دوسرے شیلٹر ہوم کے خلاف کارروائی نہ کرنے کو لے کر ریاست کے چیف سکریٹری کو بھی طلب کیا ہے۔
گزشتہ جمعہ کو بہار کی راجدھانی پٹنہ میں ایک خاتون پولیس اہلکار کی موت کے بعد پولیس والوں نے افسروں پر استحصال کا الزام لگایا تھا اور پولیس لائن میں جم کر ہنگامہ کیا تھا۔
سپریم کورٹ کی بنچ نے معاملے کے اہم ملزم برجیش ٹھاکر کو بہا رکی بھاگلپور جیل سے پنجاب کی سخت نگرانی والے پٹیالہ جیل بھیجنے کی ہدایت دی۔
بہار میں لالو پرساد یادو کے بعد مسلم کمیونٹی کو نتیش کمار سے بہت امیدیں تھیں، لیکن وہ ایک ایک کر ٹوٹتی چلی گئیں۔
بہار کی سابق وزیر منجو ورما کے شوہر چندر شیکھر ورما نے سوموار کو بیگوسرائے کے منجھول ڈسٹرک کورٹ میں سرینڈر کر دیا ہے۔ کورٹ نے ان کو 14 دن کی جوڈیشیل حراست میں بھیج دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے برجیش ٹھاکر کو نوٹس جاری کرکے پوچھا کہ کیوں نہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ جانچ کے لیے اس کو بہار سے باہر جیل میں ٹرانسفر کر دیا جائے ؟سی بی آئی نے اپنی اسٹیٹس رپورٹ میں کہا کہ جیل کے اندر بھی برجیش ٹھاکر کے پاس سے موبائل فون برآمد کیا گیا ہے۔
ملزمین نے ان سات لوگوں کو جلد سے جلد گجرات چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔ متاثرین میں ایک شخص سول انجینئر ہے اور باقی 6 لوگ پلمبر ہیں۔
2015 کے بہار اسمبلی انتخاب میں جے ڈی یو کے لئے انتخابی حکمت عملی تیار کرنے والے پرشانت کشور نے حال ہی میں پارٹی کی رکنیت لی اور اب نتیش کمار نے ان کو پارٹی کا قومی نائب صدر بنا دیا ہے۔
28 ستمبر کو گجرات کے سابرکانٹھا ضلعے میں 14 مہینے کی معصوم سے ریپ کا الزام بہار کےرہنے والے ایک آدمی پر لگنے کے بعد ریاست کے آٹھ ضلعوں میں شمالی ہندوستان کے مزدوروں کے خلاف تشدد شروع ہو گیا جس کے بعد وہاں سے نقل مکانی جاری ہے۔
بہار کے مظفرپور کے شیلٹر ہوم میں بچیوں کے ساتھ جنسی استحصال کے واقعات سے متعلق معاملے کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر موجودہ نظام کافی ہوتا، تو مظفرپور میں جو بھی ہوا، وہ نہیں ہوتا۔
خاص رپورٹ : گزشتہ اپریل میں رام نومی کے دوران بہار میں فرقہ وارانہ تشدد کے کئی واقعات ہوئے تھے۔ اب پچھلے کچھ ہفتوں میں ریاست کے مختلف ضلعوں سی بڑی تعداد میں پولیس نے تلواریں بر آمد کی ہیں۔
مظفرپور بالیکا گریہہ میں ہوئے جنسی استحصال کے معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر روک کے پٹنہ ہائی کورٹ کے حکم کو ایک مقامی صحافی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ سشیل مودی نے ریکھا مودی کو دور کی چچا زاد بہن بتاتے ہوئے کہا کہ ان کے ساتھ ان کا کوئی تجارتی یا اقتصادی رشتہ نہیں ہے ۔ وہیں تیجسوی یادو کا الزام ہے کہ مودی نے ہی سرجن این جی او سے اپنی بہن […]
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے مظفر پور شیلٹر ہوم معاملے کی میڈیا رپورٹنگ پر ہائی کورٹ کے ذریعے لگائی گئی روک اور انل امبانی کے ذریعے نیشنل ہیرالڈ پر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے پر آزاد صحافی نہا دکشت اور سپریم کورٹ کے سینئر وکیل سنجے ہیگڑے سے ارملیش کی بات چیت۔
منجو ورما جے ڈی یو کی لیڈر ہیں ،مظفر پور معاملے میں ان کے شوہر کا نام سامنے کے بعد انہیں سوشل ویلفیئر منسٹرکے عہدے سے استعفی ٰ دینا پڑا تھا۔
بہار کی نتیش حکومت پٹنہ کے گردنی باغ میں 268 ایکڑ زمین پر وزیروں اورججوں اور سرکاری افسروں کے لئے ایک ہزار سے زیادہ گھربنانے جا رہی ہے۔