نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی طرف سے جاری جیلوں کی شماریات سے متعلق ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ہندوستانی جیلوں میں حراست میں رکھے گئے قیدیوں میں مسلمانوں کی تعداد ان کی آبادی کے تناسب سے دو گنی ہے۔
راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19مہاماری کے دوران پہلے سال یعنی سال 2020 میں بے روزگار لوگوں کے بیچ خودکشی کی سب سے زیادہ تعداد دیکھی گئی اور گزشتہ چند سالوں میں پہلی بار یہ تعداد 3000 سے تجاوز کر گئی۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےمطابق،اترپردیش کی جیلوں میں سب سے زیادہ مسلمان قیدی ہیں، ان کی تعداد6098 ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کےسال 2019 کےاعدادوشمار کےمطابق ملک کی جیلوں میں بند اورزیرغورمسلمان قیدیوں کی تعداد قصوروارٹھہرائے گئے مسلمان قیدیوں سے زیادہ ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آربی) کے اعداد و شمار کے مطابق، سال 2018 میں اوسطاً 35 بے روزگاروں اور نجی کاروبار سے جڑے 36 لوگوں نے ہر دن خودکشی کی۔ اس سال 12936 بے روزگاروں اور نجی کاروبار سے جڑے 13149 لوگوں نے خودکشی کی۔
’کریمنل جسٹس ان دی شیڈو آف کاسٹ ‘ نام سے شائع ایک نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ حقائق بتاتے ہیں کہ پولیس کے ذریعے دلت اور آدیواسیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔