آسامی نیوز چینل پرتی دن ٹائمس نے ایک آڈیو کلپ نشر کیا تھا، جس میں مبینہ طور پروزیر اور بی جے پی رہنما پیوش ہزاریکا کو صحافی نذرالاسلام سے بات چیت کرتے سنا جا سکتا ہے۔اس بات چیت کے دوران وزیر نےنذرل اور ایک دیگر صحافی تلسی کو ان کے گھروں سے گھسیٹ کر باہر نکالنے اور ‘غائب’ کرنے کی دھمکی دی۔
بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کرکے یہ جانکاری دی ہے۔ حال ہی میں چمکی بخار کی وجہ سے ریاست میں 150 سے زیادہ بچوں کی موت ہو چکی ہے۔
ویڈیو: بہار کے مظفر پور میں چمکی بخار سے ہو رہی بچوں کی موت پر حکومت کی بے فکری اور مین اسٹریم میڈیا کی سطحی صحافت پر جے این یو کے پروفیسر ڈاکٹر وکاس باجپئی اور سینئر صحافی براج سوین سے ارملیش کی بات چیت۔
کورٹ نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت 7 دن کے اندر بتائیں کہ انہوں نے انسفلائٹس سے ہو رہی بچوں کی موت کو روکنے کے لئے کیا قدم اٹھائے ہیں۔
بہار کے مظفرپور واقع جس ہاسپٹل کے پیچھے انسانی ہڈیاں ملی ہیں ،وہاں چمکی بخار سے اب تک 108بچوں کی موت ہوچکی ہے ۔ بہار میں اب تک چمکی بخار سے تقریباً 139 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔
معاملہ بستر ضلع کے جگدل پور کا ہے۔ میڈیکل کالج کےپیڈیاٹرک ڈپارٹمنٹ کےہیڈ نے بتایا کہ دو دن پہلے ہاسپٹل میں بخار سے متاثر چار بچوں کو داخل کرایا گیا تھا جس میں سے ایک بچے کی جمعرات کی رات موت ہو گئی۔
محکمہ صحت کے اعداد وشمار کے مطابق، بہا رکے مظفر پور ضلع میں سب سے زیادہ اب تک 117 موت ہوئی ہے ۔ اس کے علاوہ بھاگلپور، مشرقی چمپارن، ویشالی ، سیتامڑھی اور سمستی پور سے موت کے معاملے سامنے آئے ہیں۔
اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں ہیلتھ منسٹر اجئے چندراکر نے بتایا کہ ریاست میں اسپیلشٹ ڈاکٹروں کے 1150،ڈاکٹر کے 610،پیرامیڈیکل اسٹاف کے 2918 اور نرسنگ اسٹاف کے 2311عہدے خالی ہیں۔