ایک تنظیم نے اپنی عرضی میں کہاتھا، ای وی ایم قابل اعتماد نہیں ہے اور اس کی ٹیمپرنگ کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مانگ کی تھی کہ ای وی ایم کی جگہ آپٹکل بیلیٹ اسکین مشین کے ذریعے ووٹنگ کی جانی چاہیے۔
سماجی کارکن ارونا رائے، جیتی گھوش، جسٹس اے پی شاہ، سنجئے پاریکھ اور سیدہ حمید نے اس معاملے کو لےکر ایک بیان جاری کیا ہے۔
خط لکھنے والوں میں تینوں فوج کے آٹھ سابق چیف سمیت 150 سے زیادہ سابق فوجی افسر شامل ہیں۔ صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ یہ یقینی بنائیں کہ فوج کا سیکولر اورغیر سیاسی کردار محفوظ رہے۔
خط میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور یہ کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے درج کی گئی زیادہ تر شکایتوں پر کس طرح سے کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی ہے۔
اس سے پہلے ہرایک اسمبلی حلقہ میں کسی ایک بوتھ پر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی میچنگ کی جاتی تھی۔ کورٹ نے 21 پارٹیوں کے ذریعے دائر پی آئی ایل پر یہ فیصلہ دیا ہے۔
ان دنوں کے اس ایپی سوڈ میں سنیے انتخابات میں ذات پات کی بنیاد پر ووٹنگ اور لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کے سیاسی ماحول پر سیاسی تجزیہ نگار اور سی ایس ڈی ایس کے ڈائریکٹر سنجئے کمار کے ساتھ مہتاب عالم کی بات چیت۔
ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس سپرنٹنڈنٹ یمنا پرساد نے کہا کہ شروعاتی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ محمد میاں کی مجرمانہ تاریخ ہے اور وہ ہسٹری شیٹر ہے۔
مدھیہ پردیش کی آدیواسی اکثریت والےجھابوا ضلع میں انتظامیہ نے بٹوائے تھے اسٹیکر۔اسٹیکر پرآدیواسی زبان میں لکھا تھا ہنگلا ووٹ ضروری سے، بٹن دباوا نوں،ووٹ ناکھوا نوں،یعنی سب کا ووٹ ضروری ہے ،بٹن دبانا ہے ،ووٹ ڈالنا ہے۔
افغانستان میں پارلیمانی انتخابات کا انعقاد بروز ہفتہ 20 اکتوبر کو ہو گا۔ اس الیکشن میں تقریباً نوے لاکھ رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حقِ رائے دہی استعمال کر سکتے ہیں۔ طالبان نے افغان عوام سے انتخابات کا بائیکاٹ کرنے کی ہدایت کی ہے۔