جموں وکشمیر پولیس نے جنوری2020 میں پولیس افسر دیویندر سنگھ کو سری نگر جموں ہائی وے پر ایک گاڑی میں دو دہشت گردوں کے ساتھ پکڑا تھا۔ سنگھ پر این آئی اے نے حزب المجاہدین کی مدد کرنے کا الزام لگایا ہے۔
جموں کی خصوصی عدالت میں این آئی اے نے کہا کہ حساس جانکاریاں حاصل کرنے کے لیے جموں وکشمیر کے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو پاکستانی افسروں کے ذریعے تیار کیا گیا تھا اور انہوں نے سرحد پرحزب المجاہدین کے دہشت گردوں کو ہتھیار حاصل کرنے میں مدد کی۔
اس سال جنوری میں مبینہ طور پر حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کے ساتھ گرفتار کیے گئےجموں وکشمیر کے برخاست ڈی ایس پی دیویندر سنگھ کو دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کے ذریعے درج ایک معاملے میں 90 دنوں کے اندر چارج شیٹ دائر کرنے میں ناکام رہنے کے بعد ضمانت ملی ہے۔
جموں وکشمیر کے ہوائی اڈوں کی سکیورٹی کا ذمہ اب تک سی آر پی ایف اور ریاستی پولیس کے پاس تھا۔ایک حالیہ حکم میں جموں وکشمیر کے ہوم ڈپارٹمنٹ نے یہ ذمہ داری سینٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس کو سونپی ہے۔
جموں و کشمیر پولیس نے کہا کہ حزب المجاہدین کے دو دہشت گردوں کے ساتھ گرفتار کئے گئے دیویندر سنگھ کو وزارت داخلہ نے نہیں بلکہ پہلے کی جموں و کشمیر حکومت نے بہادری کے تمغے سے نوازا تھا۔ ایسی خبریں تھی کہ دیویندر سنگھ کو خصوصی خدمات کے لئے گزشتہ سال یومِ آزادی پر پولیس تمغہ سے نوازا گیا تھا۔
دہشت گردوں کے ساتھ پکڑے گئے جموں و کشمیر پولیس کے افسر دیویندر سنگھ کو برخاست کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، پوچھ تاچھ کے دوران سامنے آیا ہے کہ سنگھ نے دہشت گردوں کو سرینگر کے ہائی سکیورٹی علاقے میں واقع اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔