شجاعت بخاری قتل معاملہ : احتجاج میں اخباروں نے شائع کیا بلینک اداریہ
کشمیر ایڈیٹرس گلڈ کے ایک ممبر نے کہا، اداریہ لکھنے والے ہاتھ ہم سے چھین لیے گئے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے مانو ہماری سیاہی سوکھ گئی ہے ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنا احتجاج درج کرائیں۔
کشمیر ایڈیٹرس گلڈ کے ایک ممبر نے کہا، اداریہ لکھنے والے ہاتھ ہم سے چھین لیے گئے ہیں۔ ایسا لگ رہا ہے مانو ہماری سیاہی سوکھ گئی ہے ،اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم اپنا احتجاج درج کرائیں۔
میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں سنیے صحافی شجاعت بخاری کا قتل، کشمیر کے حالات اور صحافت پر آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے فیلو منوج جوشی اور سینئر صحافی ایم ایم انصاری سے ارملیش کی بات چیت
شجاعت کا سب سے اہم کام یہ تھا کہ وہ کشمیری مسلمانوں اور پنڈتوں کو ملانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے تھے
پریس کلب نے رپورٹر کے خلاف اس کارروائی کو ’شوٹنگ دی میسنجر‘ قرار دیا ہے ۔