مرنے والے کے رشتہ دار نے گئوتسکروں کے ذریعے قتل کئے جانے کا الزام لگایا ہے۔ پلول پولیس نے بتایا کہ قتل کے معاملے میں نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے، لیکن اب تک گئوتسکروں کے ذریعے قتل کئے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔
کمیشن کی طرف سے تشکیل کی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کواپنی جانچ میں اس بات کا کوئی اشارہ نہیں ملا کہ مسجد کی تعمیر میں کسی طرح سے دہشت گردوں کا یا باہر کا پیسہ لگا ہے۔
گاؤں والوں کے مطابق یہ مسجد چندے کے پیسے سے بنائی جا رہی ہے۔ وہ ملزم سلمان کو بھی بے قصور بتاتے ہیں۔
ہریانہ کے پلول میں ایک مسجد کی تعمیر کے لیے مبینہ طور پر دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے فنڈنگ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
ہریانہ کے پلول کے بہرولا گاؤں کا معاملہ ہے ۔ مرنے والے کی پہچان نہیں ہوسکی ہے۔پولیس نے تین بھائیوں کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا ہے ۔ معاملے میں ایک کی گرفتاری ہوئی ہے۔