خصوصی رپورٹ:جس وقت کسانوں کااحتجاج شروع ہوا، اس وقت وزارت خزانہ نے زراعت سے متعلق قومی غذائی تحفظ مشن، سینچائی، قومی زرعی ترقیاتی اسکیم جیسے کئی اہم منصوبوں کے بجٹ کو کم کرنے کو کہا تھا۔ محکمہ اخراجات نے ریاستوں کو دال مختص کرنے والی اسکیم کووزارت زراعت کے بجٹ میں شامل کرنے پر سوال اٹھائے تھے۔
ریزرو بینک نے کہا کہ 2008 سے 2009 کے درمیان اور2012 سے 2013کے درمیان میں یو پی اے حکومت کے ذریعے کیا گیا ایم ایس پی میں اضافہ موجودہ دام کے مقابلے میں زیادہ تھا۔
مرکز کی مودی حکومت دھان کی ایم ایس پی 200 روپے بڑھاکر تاریخی طور پرقیمت میں اضافے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ یہ قیمت سوامی ناتھن کمیشن کی سفارش کے مقابلے 590 روپے کم ہے۔
ماہرین زراعت کا کہنا ہے کہ یہ تبھی فائدےمند ہوگا جب کسان اپنی پیداوار مناسب قیمت پر بیچے۔ ملک میں زیادہ اشیائےخوردنی کے باوجود کسانوں کو ان کی محنت کا پھل نہیں مل رہا۔ نئی دہلی : مرکز کی مودی حکومت نے اس بار کے بجٹ میں تمام […]