ایس اے بوبڈے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس رہ چکے ہیں۔ وہ کئی اہم بنچ کا حصہ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ممبئی میں مہاراشٹر نیشنل لاء یونیورسٹی اور ناگپور میں مہاراشٹر نیشنل لاء یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں۔
جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ایسا کرنے سے تقرری کے عمل میں لوگوں کا اعتماد بڑھےگا اور فیصلے لینے میں عدلیہ اور حکومت کی تمام سطحوں پر بلند سطح کی شفافیت اور جوابدہی طے ہو سکےگی۔
دہلی ہائی کورٹ نے سال 2010 میں اپنے فیصلے میں سپریم کورٹ کی اس دلیل کو خارج کر دیا تھا کہ سی جے آئی دفتر کو آر ٹی آئی کے دائرے میں لائے جانے سے عدلیہ کی آزادی متاثرہوگی۔
ملک کے اگلے چیف جسٹس شرد ارویند بوبڈے نے یہ بھی کہا کہ حکومت ججوں کی تقرری میں دیری نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی معاملے کی سماعت سے ہٹنے سےمتعلق سے جج کو کوئی وجہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔
حال ہی میں چیف جسٹس رنجن گگوئی نے مرکزی حکومت کو ایک خط لکھکر سپریم کورٹ میں اپنے بعد سب سے سینئر جج ایس اے بوبڈے کو چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گگوئی نے اگلے چیف جسٹس کے طور پر جسٹس ایس اے بوبڈے کے نام کی سفارش کرتے ہوئے وزارت قانون کو خط لکھا ہے۔
چیف جسٹس کے ذریعے معاملوں کے مختص پر سابق وزیر قانون شانتی بھوشن کی عرضی پر جواب دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ سی جے آئی کا رول ہم منصبوں کے درمیان سربراہ کا ہوتا ہے، ان کو مختلف بنچ کو معاملے باٹنے کاخصوصی اختیار ہوتا ہے۔
حقوق انسانی کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے کہا ہے کہ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو کھلے عام غیر برابری کو قانونی طور پر عملی جامہ پہناتا ہے۔
ٹرمپ نے اس کو امریکہ کے لوگوں کے ساتھ آئین کی جیت قرار دیا ہے،وہیں اس فیصلے کے خلاف ووٹ دینے والوں ججوں نے کہا کہ کورٹ تاریخی غلطی کر رہا ہے کیوں کہ ایسا کرکے وہ مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک کو صحیح ٹھہرا رہے ہیں۔
مرکزی حکومت نے کالجیئم کے ذریعے چھ مہینے پہلے منتخب امیدواروں کی تقرری نہیں کی ہے۔ حکومت اور عدلیہ کے درمیان تعطل کی وجہ سے ملک کی مختلف عدالتوں میں 3 کروڑ سے زیادہ معاملے زیر التوا ہیں۔ نئی دہلی: ملک کے 6ہائی کورٹ گزشتہ چھ مہینے سے بغیر […]
جسٹس دیپک مشرا کو ملک کا چیف جسٹس بنائے جانے پر سوال اٹھا رہے ہیں سابق وزیر قانون شانتی بھوشن۔ نوٹ : یہ مضمون جسٹس دیپک مشرا کے چیف جسٹس بننے کے اعلان کے بعد مرتب کیا گیا تھا ۔جسسٹس دیپک مشرا نے پیر کو 45ویں چیف جسٹس […]