میڈیکل کونسل آف انڈیا نے کہا ہے کہ پاکستان کے ذریعےغیر قانونی طور پرمقبوضہ جموں وکشمیر اور لداخ کے میڈیکل کالجوں کو کونسل کی جانب سے منظوری نہیں دی گئی ہے،جس کی وجہ سےیہاں سے تعلیم پانے والےلوگ ملک میں جدید طب کی پریکٹس کے لیےرجسٹریشن حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
پٹنہ کے حاجی پورصدر ہاسپٹل کا معاملہ۔الزام ہے کہ ہاسپٹل انتظامیہ نے 12 گھنٹے پہلے آئی ڈاکٹر کی کورونارپورٹ کو ان سے چھپائے رکھا۔ اس دوران ڈاکٹر نے چار نرسوں کے ساتھ آٹھ گھنٹے میں 12 نوزائیدہ بچوں کا علاج کیا۔
ایک خاتون ریزیڈنٹ ڈاکٹر کی شکایت پر جانچ کر رہی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ خاتون سے ملزم فیکلٹی ممبر نے ‘اپنی اوقات میں رہو’ جیسےجملوں اور ذات پات کو لے کر تبصرہ کیا تھا، اس لیے ان کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جانی چاہیے۔
انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے ڈاکٹروں اورطبی اہلکاروں کو احتیاط برتنے کے لیے ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینئر اور نوجوان ڈاکٹریکساں طور پرکورونا سے متاثر ہو رہے ہیں، لیکن سینئروں کی موت کی شرح زیادہ ہے۔
نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے کستوربا گاندھی اور ہندو راؤ سمیت دوسرے اسپتالوں کے ڈاکٹروں کے ذریعے تین مہینے سے زیادہ سےتنخواہ نہیں ملنے کی شکایتوں کو ازخود نوٹس میں لیتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے یہ آرڈردیا ہے۔
نارتھ دہلی میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے ہاسپٹل میں کام کرنے والے تقریباً 3000 ڈاکٹروں اور دوسرے میڈیکل پیشہ وروں کو تین مہینے سے زیادہ سے تنخواہ نہیں ملی ہے۔ ڈاکٹروں کی مختلف تنظیمیں وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال ، ایل جی انل بیجل سے لےکر وزیر اعظم نریندر مودی تک کو خط لکھ چکی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے آیوشمان بھارت کی پہلی سالگرہ پر منعقد ایک پروگرام میں کہاکہ اس کے لئے ان ڈاکٹروں سے بانڈ بھروایا جا رہا ہے۔
ایمس کے سینئر ڈاکٹروں کا ڈیٹا بیس تیار کرنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔
پارلیامانی کمیٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق ،نان اکیڈمک عہدوں پر حالات اوربھی بدتر ہیں۔کل 22656 عہدوں میں13788 عہدےخالی ہیں۔ ڈاکٹر اور مریض کے تناسب میں فرق کی وجہ سے یہاں ڈاکٹر شدید دباؤ میں کام کررہے ہیں۔
مرکزی وزارت صحت کے مطابق، بہار میں 28391 لوگوں پر ایک ڈاکٹر۔ ملک میں ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے شوگر اور ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کی تعداد ایک سال میں دوگنی۔ کینسر کے معاملوں میں 36 فیصدی اضافہ۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کہتا ہے کہ 1000 کی آبادی پر ایک ڈاکٹر ہونا چاہیے لیکن ہندوستان میں 11082 کی آبادی پر ایک ڈاکٹر ہے۔ مطلب 10000 کی آبادی کے لئے کوئی ڈاکٹر نہیں ہے۔ ملک میں 5 لاکھ ڈاکٹروں کی کمی ہے۔ ایمس جیسے اداروں میں پڑھانے والے ڈاکٹر اساتذہ کی 70 فیصدی کمی ہے۔
عدالت نے کہا کہ صحت اور تعلیم پر سرکاری سرمایہ کاری بہت کم ہے۔ ہیلتھ کیئر پر جی ڈی پی کا محض 0.3 فیصدی ہوتا ہے خرچ۔
یہ مریض کا حق ہے کہ وہ خودمحسوس کرے کہ وہ کتنا بیمار ہے؟ محسوس کرنا مزاج کی بات ہے۔ اور میں یہ امید کروںگا کہ آپ مریض کی نوعیت میں تو تبدیلی نہیں کرنا چاہیںگے۔ اگر آپ چاہتے ہیں تو پلیز مت کیجئے سر۔ یہ کسی بھی […]