ڈی او پی ٹی

آلوک ورما (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورمامعاملے  پر فیصلے کے لئے سلیکشن کمیٹی میں چیف جسٹس نہیں، اے کے سیکری ہوں گے ممبر

گزشتہ منگل کو سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک کمار ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکومت کے فیصلے کو خارج کر دیا اور ورما پر لگے الزامات کو لےکر سلیکشن کمیٹی کے ذریعے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا تھا۔

فوٹو: پی ٹی آئی

پرشانت بھوشن نے کہا؛ آلوک ورما کی بحالی ایک جزوی جیت ہے

سی بی آئی چیف آلوک ورما کی بحالی کے فیصلے پر سپریم کورٹ کے وکیل پرشانت بھوشن نے کہا کہ جب عدالت یہ مانتا ہے کہ آلوک ورما کو چھٹی پر بھیجنا قانون کے خلاف تھا،تو ان کو بحالی کے ساتھ تمام اختیارات بھی دینا چاہیے۔کمیٹی کے فیصلے تک پالیسی سے متعلق فیصلہ لینے سے روکنے کا کوئی اہتمام نہیں ہے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

آلوک ورما سی بی آئی چیف بحال، لیکن ابھی نہیں لے سکیں گے پالیسی سے متعلق کو ئی فیصلہ

ڈی او پی ٹی اور سی وی سی کے ذریعے ورما کو ان کے اختیارات سے محروم کر کے چھٹی پر بھیجنے کے حکم کو خارج کرتے ہوئے عدالت نے سی وی سی کی اعلیٰ اختیار والی کمیٹی سے ایک ہفتے کے اندر فیصلہ لینے کو کہا ہے۔

فوٹو بہ شکریہ، نریندر مودی ڈاٹ ان

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا؛ سی بی آئی معاملے میں جن افسروں نے پی ایم کو گمراہ کیا، ان پر ہو کارروائی

بی جے پی رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ ،آلوک ورما جیسے ایماندار افسر کو اس طرح بے عزت کرنا شرمناک تھا ۔یہ فیصلہ حکومت کےلیے کرارا جھٹکا ہےکیوں کہ ورما کو چھٹی پر بھیجے جانے کا فیصلہ حکومت کا تھا ۔

RTI-2

آرٹی آئی قانون کے غلط استعمال کی کوئی جانکاری نہیں ہے: مرکزی حکومت

یونین منسٹر جتیندر سنگھ نے لوک سبھا میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آرٹی آئی قانون، 2005 کے غلط استعمال کی کوئی جانکاری حکومت ہند کے علم میں نہیں ہے۔ غلط استعمال سے بچنے کے لئے آر ٹی آئی قانون میں پہلے سے ہی اہتمام کیا گیا ہے۔

دہلی میں آر ٹی آئی ترمیم کے خلاف  مظاہرہ کرتے لوگ۔  (فوٹو : دی وائر)

آر ٹی آئی ترمیم کی مخالفت میں اترے کارکن، سابق انفارمیشن کمشنر نے لکھا صدر جمہوریہ کو خط

سابق سینٹرل انفارمیشن کمشنر شری دھر آچاریہ لو نے صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کو خط لکھ‌کر انفارمیشن کمشنر کی تقرری اورآر ٹی آئی قانون میں ترمیم نہیں کرنے کی مانگ کی ہے۔

آلوک ورما/ (فوٹو : پی ٹی آئی)

سی بی آئی تنازعہ: آلوک ورما نے سی وی سی کی رپورٹ پر سپریم کورٹ میں داخل کیا جواب

گزشتہ 16 نومبر کو سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سی وی سی نے اپنی جانچ رپورٹ میں آلوک ورما پر ‘بہت ہی ناپسندیدہ ‘ تبصرہ کیا ہے اور وہ کچھ الزامات کی آگے جانچ کرنا چاہتا ہے، جس کے لئے اس کو اور وقت چاہیے۔

بہار کے سابق وزیراعلی ٰلالو پرساد یادو (فائل فوٹو : پی ٹی آئی)

استھانا، سشیل مودی اور پی ایم او، لالو کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا دباؤ بنا رہے تھے: سی بی آئی ڈائریکٹر

دی وائر کی خاص رپورٹ: سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کو بھیجے اپنے جواب میں الزام لگایا ہے کہ آئی آر سی ٹی سی گھوٹالہ کی جانچ‌کے وقت راکیش استھانا، بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور بی جے پی رہنما سشیل مودی اور پی ایم او کے ایک سینئر افسر کے لگاتار رابطہ میں تھے اور کافی ثبوت نہ ہونے کے باوجود لالو یادو کے خلاف معاملہ درج کرانے کی جلدبازی میں تھے۔

(گرافکس : منندر پال سنگھ / دی وائر)

سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے سی وی سی کو بھیجے جواب میں مودی حکومت پر سنگین سوال اٹھائے ہیں

دی وائر کی خاص رپورٹ : سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما نے کہا ہے کہ وزیر اعظم دفتر کے ایک بڑے افسر کے اشارے پر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے سی وی کمشنر کے وی چودھری پر جانبداری اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام بھی لگایا ہے۔

RTI_urdu

’آر ٹی آئی ایکٹ میں ترمیم عوام کے حقوق اور انفارمیشن کمیشن کی آزادی پر حملہ ہے‘

مرکز کی مودی حکومت کے ذریعے رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں ترمیم کو لے کر دی نیشنل کیمپین فار پیپلس رائٹ ٹو انفارمیشن ( این سی پی آر آئی)کی ممبر انجلی بھاردواج اور آرٹی آئی کارکنان سے دھیرج مشرا کی بات چیت۔

 (فوٹو : پی ٹی آئی / وکپیڈیا)

کیا حکومت آر ٹی آئی قانون میں ترمیم کر کے اس کو کمزور کرنے جا رہی ہے؟

مرکزی حکومت نے اس بات کو عام نہیں کیا ہے کہ وہ آخر آر ٹی آئی قانون میں کیا ترمیم کرنے جا رہی ہے۔ ترمیمی بل کے اہتماموں کو نہ تو عام کیا گیا ہے اور نہ ہی عوام کی رائے لی گئی ہے۔ جان کار اس کو لمبی جدو جہد کے بعد ملے اطلاعات کے حق پر حملہ بتا رہے ہیں۔

شاہ فیصل (فوٹو بشکریہ : فیس بک / ٹوئٹر)

جموں و کشمیر : آئی اے ایس افسر شاہ فیصل کے ریپ والے ٹوئٹ پر ہوا ڈسپلنری ایکشن

2010 بیچ کے یو پی ایس سی کے ٹاپر فیصل نے ریپ کے بڑھتے واقعات کو لےکر ایک ٹوئٹ کیا تھا، جس پر ان کو مرکزی حکومت کےڈپارمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کے ذریعے نوٹس بھیجا گیا ہے۔ فیصل نے ٹوئٹر پر نوٹس شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ جمہوری‎ ہندوستان میں نوآبادیاتی رجحان سے بنائے اصولوں کے ذریعے اظہار آزادی کا گلا گھونٹا جا رہا ہے۔