سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کے ساتھ پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش کی سرکاروں کو پرالی جلائے جانے کے بارےمیں ایک ٹھوس منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی ۔ اس کے ساتھ ہی چھوٹے اور سیمانت کسانوں کو زرعی مشینیں مفت یا کم داموں میں دستیاب کرانے کی بھی ہدایت دی۔
جسٹس ارون مشرا اور جسٹس دیپک گپتا کی خصوصی بنچ نے دو گھنٹے کی لمبی سماعت کے بعد دہلی این سی آر میں آلودگی کے مسئلہ کے حل کے لئے عبوری حکم پاس کیا ہے۔
کورٹ نے آلودگی پر قابو پانے میں ناکام رہنے کے لیے اتھارٹی کوسخٹ پھٹکار لگاتے ہوئے پنجاب اور ہریانہ کے چیف سکریٹری کو سمن جاری کیا ہے۔ کورٹ نے کہا ہے کہ اگر پرالی جلانے کے معاملے سامنے آتے ہیں تو کلکٹر، گرام پردھان اور مقامی انتظامیہ کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جائےگا۔
اس اسکیم کو چار سے 15 نومبر تک کے لئے نافذ کیا گیا ہے، جو سوموار سے سنیچر صبح آٹھ بجےسے رات آٹھ بجے تک چار پہیہ گاڑیوں پر نافذ ہوگی۔
نئی دہلی: نیشنل گرین ٹربیونل (این جی ٹی) کی شرائط کے پیش نظر دہلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز سے طاق جفت فارمولا کو لاگو نہیں کیا جائے گا۔دہلی کے ٹرانسپورٹ کے وزیر کیلاش گہلوٹ نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا […]