تلنگانہ کی رہنے والی دہلی کے لیڈی شری رام کالج کی ایک اسٹوڈنٹ نے تین نومبر کو حیدرآباد کےاپنے گھر میں خودکشی کر لی تھی۔ کمزوراقتصادی پس منظر سے آنے والی اسٹوڈنٹ نے اپنے سوسائیڈ نوٹ میں لکھا کہ وہ اپنی فیملی پر بوجھ نہیں بننا چاہتی تھیں اورتعلیم کے بغیرزندگی انہیں منظور نہیں تھی۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کی صدرآئیشی گھوش نے کہا کہ یہ جے این یو کی وراثت کے لیے شرمناک ہے کہ اس یونیورسٹی میں اس آدمی کا نام ڈال دیا گیا ہے۔
پروفیسر ایس اے آر گیلانی دہلی یونیورسٹی کے ذاکر حسین کالج میں عربی پڑھاتے تھے۔ ان کو سال 2001 میں پارلیامنٹ پر حملے کی سازش رچنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا لیکن سپریم کورٹ نے ثبوتوں کے فقدان میں ان کو بری کر دیا تھا۔
دہلی یونیورسٹی کے شعبہ ہندی کے صدر کے عہدے کے لئے دوپروفیسروں کے درمیان کھینچ تان چل رہی ہے۔ اس کی وجہ سے شعبہ کے صدر کے عہدے کی تقرری اب تک نہیں ہو سکی ہے۔
دہلی یونیورسٹی کی دوسری طلبا تنظیموں این ایس یو آئی اور آئسا نے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ساورکر کو نیتا جی سبھاش چندربوس اور بھگت سنگھ کے برابر نہیں رکھا جا سکتا۔ انہوں نے 24 گھنٹوں کے اندر مجسمہ نہیں ہٹانے پر مظاہرہ شروع کرنے کی دھمکی دی۔
دہلی یونیورسٹی میں 264 پروفیسروں کی کل منظور شدہ تعداد میں ایس سی کٹیگری کے صرف 3 لوگ ڈی یو کے مختلف کالجوں میں کام کر رہے ہیں جبکہ ایس ٹی کا کوئی نمائندہ نہیں ہے۔
الہ آباد یونیورسٹی کے طالب علم آیوش تیواری نے دہلی ہائی کورٹ میں مفاد عامہ عرضی دائر کرکے دہلی یونیورسٹی کے بی اے ایل ایل بی انٹرینس اگزام کو انگریزی کے علاوہ ہندی میں بھی کرائے جانے کی مانگ کی ہے۔