یہ معاملہ گجرات کے ولساڈ کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک تالاب کے رینوویشن پروجیکٹ کو لےکر شائع خبر سے گاؤں کا سابق سرپنچ ناراض تھا اور اس نے اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ ملکر صحافی اور ان کی فیملی پر حملہ کیا۔
مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس ایس ایم سبرامنیم نے اپنے حکم میں کہا کہ عام آدمی سرکاری دفتروں میں اور سرکاری اہلکاروں کے بدعنوان طریقہ کار سے پوری طرح مایوس ہے۔
لوک پا ل کی تقرری کے مطالبے کو لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھے انا ہزارے کی حمایت میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیو سینا نے ان سے گزارش کی ہے کہ وہ جئے پرکاش نارائن کی طرح بدعنوانی کے خلاف تحریک کی قیادت کریں۔
انا ہزارے نے کہا کہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اقتدار میں آنے سے پہلے کیے گئے اپنے وعدوں جیسے – لوک آیکت قانون بنانے ، لوک پال کی تقرری کیے جانے اور کسانوں کے مدعے کو سلجھانے کا کام پورا نہیں کردیتی۔
گزشتہ اکتوبر مہینے میں سینٹرل انفارمیشن کمیشن نے وزیر اعظم دفتر کو 2014 سے 2017 کے درمیان مرکزی وزراء کے خلاف ملی بد عنوانی کی شکایتوں، ان پر کی گئی کارروائی اور بیرون ملک سے لائے گئے بلیک منی کے بارے میں جانکاری دینے کا حکم دیا تھا۔
سی آئی سی نے یہ بھی حکم دیا ہے کہ پی ایم او اس جانکاری کا انکشاف کرے کہ مودی حکومت میں دوسرے ملکوں سے کتنا کالا دھن لایا گیا اور اس کا کتنا حصہ ہندوستانی شہریوں کے بینک کھاتوں میں ڈالا گیا۔
عرضی میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے لوک آیکت وزیراعلیٰ کے کلاف کارروائی کے لیے اہل نہیں ہیں ۔ اس لیے ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کے لیے لوک آیکت کے دائرے میں لانے کی ضرورت ہے ۔
بد عنوانی روک تھام ترمیمی بل-2018 کے تحت رشوت دینے والے کو 7 سال کی سزا یا جرمانہ یا دونوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
اگر آپ صرف وزیر اعظم نریندر مودی کی ٹوئٹر ٹائم لائن دیکھیںگے، تو آپ کو پتہ نہیں لگےگا کہ ملک میں کیا چل رہا ہے۔
انڈیا اگینسٹ کرپشن (India Against Corruption)مہم کے سات سال بعد انا لوک پال کی مانگ کے ساتھ دلی میں غیر معینہ مدت کے لیےبھوک ہڑتال پر بیٹھے۔ وہیں سپریم کورٹ نے 12 ریاستوں سے پوچھا لوک آیکت کی تقرری کیوں نہیں ہوئی۔
چاہے ہیراکاروبار کا معاملہ ہو یا بنیادی ڈھانچوں کے کچھ بڑے منصوبے، کام کرنے کا طریقہ ایک ہی رہتا ہے-منصوبے کی لاگت کو بڑھاچڑھاکر دکھانا اور بینکوں اور ٹیکس دہندگان کا زیادہ سے زیادہ پیسہ اینٹھنا۔