کسان

(فائل فوٹو : رائٹرس)

یوپی: مہراج گنج میں بند پڑے چینی مل سے متاثر 48000 کسانوں کی خبر لینے والا کوئی نہیں

بی جے پی نے اپنے منشور میں وعدہ کیا تھا کہ فصل بیچنے کے 14 دن کے اندر گنا کسانوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے‌گی اور حکومت بننے کے 120 دنوں کے اندر گنا کسانوں کے بقایے کی ادائیگی کر دی جائے‌گی، لیکن اتر پردیش میں پارٹی کی حکومت بننے کے بعد بھی یہ وعدے کاغذوں سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔

 (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر)

مہاراشٹر میں پھر سڑک پر اترے کسان، ناسک سے ممبئی تک کریں‌گے مارچ

اس سے پہلے مارچ 2018 کو کسانوں نے اپنی مانگوں کے ساتھ ناسک سے ممبئی تک لمبی ریلی کی تھی۔ الزام ہے کہ مہاراشٹر کی فڈنویس حکومت نے کسانوں کی مانگوں کو پورا نہیں کیا ہے، اس کی وجہ سے کسان ایک بار پھرمظاہرہ کرنے کو مجبور ہوئے ہیں۔

انا ہزارے، فوٹو: پی ٹی آئی

اگر مودی حکومت اپنے وعدوں کو پورا نہیں کرتی تو میں اپنا پدم بھوشن لوٹا دوں گا: انا ہزارے

لوک پا ل کی تقرری کے مطالبے کو لے کر بھوک ہڑتال پر بیٹھے انا ہزارے کی حمایت میں بی جے پی کی اتحادی پارٹی شیو سینا نے ان سے گزارش کی ہے کہ وہ جئے پرکاش نارائن کی طرح بدعنوانی کے خلاف تحریک کی قیادت کریں۔

فوٹو: پی ٹی آئی

عبوری بجٹ 2019 پیش کرتے ہوئے پیوش گوئل نے کہا؛ یہ صرف بجٹ نہیں ملک کی’وکاس یاترا‘ہے

مرکزی وزیر پیوش گوئل نےدعویٰ کیا کہ دینا کی سب سے بڑی ہیلتھ سروس’ آیوشمان بھارت یوجنا ‘کے تحت اب تک 10 لاکھ مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہماری حکومت نے مہنگائی کی کمر توڑ دی ہے۔وہیں اپوزیشن نے اس بجٹ کو جملے بازی اور انتخابی تشہیر قرار دیا ہے۔

پیوش گوئل، فوٹو: پی ٹی آئی

عبوری بجٹ 2019: مودی حکومت کا بڑا اعلان، 5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر نہیں دینا ہوگا ٹیکس

ارون جیٹلی کی غیر موجودگی میں وزارت خزانہ کی ذمہ داری سنبھال رہے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے انتخابی سال میں عوام کو لبھانے والا عبوری بجٹ پیش کیا۔ مڈل کلاس کو ٹیکس میں دی گئی بڑی راحت کے تحت سرمایہ کاری پر 6.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر چھوٹ کا فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے۔

انا ہزارے ، فوٹو: پی ٹی آئی

لوک پا ل کی تقرری کے مطالبے کو لے کر انا  ہزارے کی بھوک ہڑتال شروع

انا ہزارے نے کہا کہ ہڑتال تب تک جاری رہے گی جب تک مرکزی حکومت اقتدار میں آنے سے پہلے کیے گئے اپنے وعدوں جیسے – لوک آیکت قانون بنانے ، لوک پال کی تقرری کیے جانے اور کسانوں کے مدعے کو سلجھانے کا کام پورا نہیں کردیتی۔

(علامتی تصویر : رائٹرس)

فصل بیمہ سے پرائیویٹ کمپنیوں نے کمائے تقریباً 3ہزار کروڑ روپے، سرکاری کمپنیوں کو نقصان: رپورٹ

آئی آر ڈی اے آئی کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2018 تک فصل بیمہ کے تحت کام کرنے والی سرکاری کمپنیوں کو 4085 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس میں سے سب سے بڑا نقصان اے آئی سی کو ہوا ہے۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

19 ہزار کلو آلو بیچنے پر ملے محض 490 روپے، ناراض کسان نے پورا پیسہ نریندر مودی کو بھیجا

اتر پردیش میں آگرہ کے کسان پردیپ شرما نے فصل بیما سے متعلق زراعت محکمہ میں بد عنوانی کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس سے پہلے شرما نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے عزت سے مرنے کی خواہش(Euthanasia)کی اجازت مانگی تھی۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

راجستھان : بیگن کی فصل برباد ہونے پر کسان نے کی خودکشی

راجسمند ضلع کے کانکرولی پیپلی آچاریان گاؤں میں ایک کسان لیہرولال کیر نے مبینہ طور پر فصل برباد ہونے پر خودکشی کر لی۔ اہل خانہ نے بتایا کہ بینک سے قرض نہ ملنے پر مجبوراً ساہوکار سے قرض لینا پڑا تھا، اس لئے حکومت کی قرض معافی سے ہمیں کوئی فائدہ نہیں۔

علامتی تصویر/ فوٹو: پی ٹی آئی

جنوری  کی 8 اور 9 تاریخ کوکسان کریں گےملک گیر پیمانے پر ہڑتال

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعے اب تک کسانوں کی قرض معافی کا اعلان نہیں کیے جانے کی مخالفت میں ہڑتال کی تیاری کی جارہی ہے۔ اے آئی کے ایس کی دو دن چلنے والی سینٹرل کسان کاؤنسل کی میٹنگ میں ‘گرامین بھارت بند ‘کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

مہاراشٹر: 500 کلو پیاز بیچنے پر ملے 216 روپے، کسان نے وزیراعلیٰ کو بھیجے

ناسک کی یولا تحصیل میں اگریکلچرل پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی میں ایک کسان نے 545 کلوگرام پیاز 51 پیسے فی کلوگرام کی قیمت سے بیچی۔ کسان کا کہنا ہے کہ علاقے میں سوکھے جیسے حالات ہیں۔ اس آمدنی میں کیسے گھر چلاؤں، کیسے اپنا قرض چکاؤں۔

فوٹو: رائٹرس

مدھیہ پردیش: منڈی میں کوڑیوں کے بھاؤ لہسن-پیاز، فصل پھینکنے کو مجبور کسان

ریاست کی سب سے بڑی نیمچ منڈی میں پیاز 50 پیسے فی کلوگرام اور لہسن 2 روپے فی کلوگرام کی قیمت سے فروخت ہوا۔ منڈی کے سکریٹری کا کہنا ہے کہ کسان بہتر معیار کا مال لےکر منڈی آئیں‌گے تو بہتر قیمت ملے‌گی۔

Synced Sequence.00_14_13_09.Still002

ویڈیو: ملک بھر سے آئے کسانوں کے ’من کی بات‘

ویڈیو: راجدھانی دہلی میں ملک بھر سے اکٹھا ہوئے ہزاروں کسان پارلیامنٹ کا ایک جوائنٹ سیشن بلانے کی مانگ کر رہے ہیں، جہاں زراعتی بحران سے جڑے ان کے سوال اٹھائے جا سکیں۔ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے کسانوں سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔

فوٹو : پی ٹی آئی

کسان مکتی مارچ: سڑکوں پر اترے کسان کیا کہتے ہیں؟

ملک کے مختلف حصوں سے آئے کسان اپنی مانگوں کے ساتھ دہلی میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کی اہم مانگ ہے کہ ان کا قرض معاف کیا جائے اور سوامی ناتھن کمیشن کی سفارشوں کو نافذ کر کے ان کو فصلوں کی لاگت کی ڈیڑھ گنا قیمت دی جائے۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا: کمپنیوں نے کسانوں کے2800 کروڑ روپے کا دعویٰ نہیں چکایا

بیمہ کمپنیوں کو اکتوبر 2018 تک 66242 کروڑ روپے کا پریمیم مل چکا ہے۔ ایک طرف کمپنیوں کو وقت پر پریمیم مل رہا ہے، وہیں دوسری طرف کسانوں کے دعوے کی ادائیگی کئی مہینوں سے زیر التوا ہے۔

خراب ہوئی فصل کو دیکھتا کسان (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی فصل بیمہ یوجنا سے کمپنیوں کے پریمیم میں 350 فیصدی کا اضافہ

وائر کی اسپیشل رپورٹ: آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت کمپنیوں کو پہلے کی بیمہ اسکیموں کے مقابلے میں36848 کروڑ روپے کا زیادہ پریمیم ملا ہے جبکہ کور کئے گئے کسانوں کی تعداد میں صرف 0.42 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

پی سائی ناتھ اور نریندر مودی۔  (فوٹو : پی ٹی آئی/فیس بک)

رافیل سے بھی بڑا گھوٹالہ ہے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا: پی  سائی ناتھ

سینئر صحافی اور کسان کارکن سائی ناتھ نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کے ایک ضلع‎ میں فصل بیمہ یوجنا کے تحت کل 173 کروڑ روپے ریلائنس انشیورنس کو دئے گئے۔ فصل برباد ہونے پر ریلائنس نے کسانوں کو صرف 30 کروڑ روپے کی ادائیگی کی اور بنا ایک پیسہ لگائے 143 کروڑ روپے کا منافع کما لیا۔

AjitJogi-combined-1200x374

چھتیس گڑھ میں ہنگ اسمبلی اجیت جوگی کے لیے امید کی کرن ہوگی  

اگر چھتیس گڑھ میں کسی بھی پارٹی کو اکثریت نہ ملی تو جوگی کے پاس کئی راستے ہیں۔ اگر انہیں اور بی ایس پی کے گٹھ بندھن کو کل 10 سیٹیں بھی مل جاتی ہیں تو وہ کانگریس کے سامنے مکھیہ منتری بننے تک کا دعویٰ پیش کر سکتے ہیں۔

اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ (فوٹو : پی ٹی آئی)

یوپی کے وزیراعلیٰ کو لوک آیکت کے دائرے میں لانے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی

عرضی میں کہا گیا ہے کہ اتر پردیش کے لوک آیکت وزیراعلیٰ کے کلاف کارروائی کے لیے اہل نہیں ہیں ۔ اس لیے ان کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کے لیے لوک آیکت کے دائرے میں لانے کی ضرورت ہے ۔