بتایا جا رہا ہے کہ سی اے اے کے کچھ حمایتی کے وہاں پہنچنے کے بعد تنازعہ شروع ہوا تھا۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی رہنما کپل مشرا اپنے حمایتیوں کے ساتھ وہاں پہنچے تھے جس کے بعد یہ ہنگامہ ہوا۔
دہلی کے ماڈل ٹاؤن اسمبلی حلقہ سے بی جے پی امیدوار کپل مشرا نے 8 فروری کو ہونے والے اسمبلی انتخاب کو ہندوستان بنام پاکستان کامقابلہ بتاکرایک ٹوئٹ کیا تھا۔ ٹوئٹر نے الیکشن کمیشن کی ہدایت کے بعد یہ متنازعہ ٹوئٹ ہٹا دیا ہے۔
حکومت نے پیغام دیا ہے کہ گالی اور دھمکیاں دینے والے ہمارے لوگ ہیں۔ان کو کچھ نہیں ہونا چاہیے۔اس کی یہ کارروائی ایک ایماندار اور باضمیر افسر کو مایوس کرتی ہے اور بد قماش لوگوں کی جماعت کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
آشیش جوشی نے سوموار کو دہلی کے ایم ایل اے کپل مشرا کے خلاف دہلی کے پولیس کمشنر سے شکایت کی تھی ۔ اس کے ایک دن بعد ہی جوشی کو برخاست کرنے کا حکم جاری کیا گیا۔