راجپوت کمیونٹی کی کھاپ پنچایت نے کہا کہ جینس جیسےملبوسات مغربی کلچر کا حصہ ہیں اور خواتین کو ساڑی، گھاگھرا اورسلوارقمیص جیسے روایتی ہندوستانی ملبوسات پہننا چاہیے۔ پنچایت نے وارننگ دی ہے کہ جو بھی اس حکم کی خلاف ورزی کرتے پائے جا ئیں گے انہیں سزا دی جاسکتی ہےاوران کا بائیکاٹ کیا جا سکتا ہے۔
ایک کھاپ پنچایت مکھیا نے کہا ہے، ’ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت کریںگے۔ ہم ویدوں کو مانتے ہیں اور ویدوں میں ایک ہی گوترمیں شادی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔ ایک ہی گاؤں میں رہ رہے لوگ بھائی بہن ہوتے ہیں، وہ شوہربیوی کیسے بن […]
ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی بالغ عورت اور مرد شادی کرتے ہیں، تو فیملی، رشتہ دار، سماج یا کھاپ اس پر سوال نہیں کر سکتے۔
بنچ نے انٹر کاسٹ اوراپنے ہی گوتر میں شادی کے معاملوں میں خاندان کی عزت کی خاطر جوڑوں کا قتل روکنے کے حل کے بارے میں مرکز سے جواب مانگا۔