نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق، 2021 میں سیڈیشن ، آفیشیل سیکرٹس ایکٹ اور یو اے پی اے سمیت ملک کے خلاف مختلف جرائم کے الزام میں 5164 معاملے، یعنی ہر روز اوسطاً 14 معاملے درج کیے گئے۔ پچھلے سال ملک میں سیڈیشن کے کل 76 اور یو اے پی اے کے 814 معاملے درج کیے گئے تھے۔
اتر پردیش میں سی اے اے کے خلاف دسمبر2019 میں ہوئے احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس نے کئی اضلاع میں مظاہرین پر فائرنگ کی تھی،جس میں 22 مسلمان ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔ سول سوسائٹی کی متعدد شکایتوں پرنیشنل ہیومن رائٹس کمیشن نے اب اپنی جانچ شروع کی ہے۔
ہندو سیواکیندرم نام کی ایک تنظیم نےکیرل ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے یہ مانگ کی تھی کہ اگر مسلمان، لیٹن کیتھولک، عیسائی نادر اور شیڈول کاسٹ کا کوئی شخص عیسائی مذہب کے کسی بھی فرقے میں جاتا ہے تو اسے پسماندہ طبقے میں نہ گنا جائے۔ عدالت نے عرضی خارج کرنے کے ساتھ ساتھ عرضی گزار پر 25000 روپے کا جرمانہ بھی لگایا ہے۔
سیڈیشن کے معاملوں میں قصور ثابت ہونے کی شرح کافی کم ہونے کو لےکر راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا میں بتایا کہ حکومت نے سیڈیشن سمیت مجرمانہ قانون میں اصلاحات کے لیے ایک کمیٹی بنائی ہے اور مختلف جماعتوں سے اس سلسلے میں تجاویزطلب کی گئی ہیں۔
مرکزی وزیر مملکت برائے امور داخلہ جی کشن ریڈی نے راجیہ سبھا کو بتایا کہ 2019 میں 76 لوگوں کے خلاف چارج شیٹ دائر کیےگئے، جبکہ 29 لوگوں کو عدالتوں کی جانب سے بری کر دیا گیا۔ سب سے زیادہ معاملے کرناٹک میں درج کیے گئے۔
جب خودمرکزی حکومت مان چکی ہے کہ لو جہاد نام کی کوئی چیز ہے ہی نہیں، تو پھر کچھ ریاستی حکومتوں کو اس پر قانون لانے کی کیوں سوجھی؟
سال2019 میں سیڈیشن کے 93مقدمات درج کیے گئے تھے، جو سابقہ سالوں کے مقابلے زیادہ ہیں، حالانکہ صرف تین فیصدی سیڈیشن معاملوں میں ہی الزامات کو ثابت کیا جا سکا۔
کیرل کے کُٹومُکو مہادیو مندر کے تین ٹوائلٹ کے باہر لگے سائن بورڈ پر مرد، خاتون اور صرف برہمن لکھا ہوا ہے۔ اس معاملے میں کوچین دیوسوم بورڈنے جانچکے حکم دیے ہیں۔
مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے لوک سبھا میں بتایا کہ لو جہاد لفظ کی تعریف موجودہ قوانین کے تحت نہیں کی گئی ہے۔ آئین کاآرٹیکل25 کسی بھی مذہب کو قبول کرنے، اس پر عمل کرنے اور اس کی تبلیغ کرنے کی آزادی دیتا ہے۔
امریکہ کی راجدھانی واشنگٹن میں ہوئے ایک انعقاد میں بین الاقوامی مذہبی آزادی پر امریکی کمیشن، ایمنسٹی انٹرنیشنل امریکہ، ہیومن رائٹس واچ جیسی تنظیموں سے وابستہ افراد اور کارکنان نے حصہ لیا۔
کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے وفد نے ہیومن رائٹس کمیشن کو اتر پردیش میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف کی گئی بربریت کے بارے میں31 صفحات کی ایک رپورٹ سونپی اور ثبوت کے طور پر کچھ ویڈیو سونپے۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ : اسی درمیان دہلی انتخابات کے قریب ان کی ایک تصویر بی جے پی لیڈرمنوج تیواری کے ساتھ عام ہو گئی جس کو شئیر کرتے ہوئے سوشل میڈیا صارفین نے لکھا کہ شاہی امام بی جے پی کے ہاتھوں بک گئے ہیں اور اپنے ایمان اور ضمیر کا سودا کر بیٹھے ہیں۔
کانگریس کی رہنمائی میں سوموار کو ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کے اجلاس میں شہریت قانون کو فوراً واپس لینے اوراین آر سی اوراین پی آر پر روک لگائے جانے کی مانگ کرتے ہوئے تجویز منظور کی گئی۔
این سی آربی کے ذریعے جاری حالیہ اعداد و شمار کے مطابق 2016 کی مقابلے 2018 میں سیڈیشن کے دوگنے معاملے درج ہوئے ہیں۔ جن ریاستوں میں یہ معاملے درج ہوئے ان میں جھارکھنڈ پہلے نمبر پر ہے، اس کے بعد آسام، جموں و کشمیر، کیرل اور منی پور ہیں۔
مغربی بنگال ،مہاراشٹر اور بہار کے بعد کیرل چوتھی ریاست ہے،جس کی جھانکی کو یوم جمہوریہ پریڈ کے لیے خارج کیا گیا ہے۔
کیرل کے بی جے پی ترجمان بی گوپال کرشنن نے ریاستی حکومت کے نیشنل پاپولیشن رجسٹر سے جڑی سرگرمیوں پر روک لگانے پر کہا کہ اگر وزیراعلیٰ وجین نے این پی آر نافذ نہیں کیا تو مرکز کے ذریعے پبلک ڈسٹریبوشن سسٹم کے تحت ریاست کو ملنے والا راشن نہیں دیا جائے گا۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہو رہے احتجاج اور مظاہرے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ سے ملنے میرٹھ جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو پولیس نے شہر کے باہر ہی روک لیا۔
قابل ذکر ہے کہ شہریت قانون کے خلاف ستیہ گرہ کے لیے دہلی پولیس کی اجازت نہیں ملنے سے کانگریس نے اتوار کو اس کو ملتوی کردیا تھا۔
عدالت نے ریلوے سے پوچھا کہ مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کی تفصیلات فراہم کریں۔
پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔
سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔
اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا پر پولیس کارروائی کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی۔
اس میں سے 14 معاملے اکیلے آئی آئی ٹی گواہاٹی سے سامنے آئے ہیں۔ حال ہی میں آئی آئی ٹی مدراس میں فاطمہ لطیف نامی ایک طالبہ نے خودکشی کر لی،جس کو لے کر کئی جگہوں پر مظاہرے ہوئے تھے۔
کوچی کے نزدیک واقع پپیرومباوور کا واقعہ۔ مرنے والی خاتون ایرناکولم ضلع کے کروپم پاڑی کی رہنے والی تھیں۔قتل سے متعلق ایک مہاجر مزدور کو گرفتار کیا گیا ہے۔
آئی آئی ٹی مدراس میں فرسٹ ایئر کی طالبہ فاطمہ لطیف نے 9 نومبر کو ہاسٹل میں خودکشی کر لی تھی۔ کیرل کی طالبہ کے والد نے آئی آئی ٹی کے ایک پروفیسر پر استحصال کا الزام لگایا ہے۔
سپریم کورٹ کے جسٹس آر ایف نریمن نے ایک معاملے کی سماعت کرتے ہوئےسالیسٹر جنرل تشار مہتہ سے کہا کہ برائے مہربانی اپنی حکومت کو سبری مالا معاملےمیں سنائے گئے عدم اتفاق کے فیصلے کو پڑھنے کے لئے کہیں، جو بہت ہی اہم ہے…ہمارا فیصلہ کھیلنے کے لئے نہیں ہے۔
سبری مالا مندر معاملے میں فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ کے پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے کہا کہ مذہبی مقامات میں خواتین کے داخلے پر پابندی صرف سبری مالا تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیگر مذاہب میں بھی ایسا ہے۔سبری مالا، مسجدوں میں خواتین کے داخلے اور داؤدی بوہرا کمیونٹی میں خواتین میں ختنہ جیسے مذہبی مدعوں پر فیصلہ بڑی بنچ لےگی۔
سال 2017 میں کیرل کے پلکڑ ضلع میں 13 سال کی ایک لڑکی اپنے گھر میں پھانسی پر لٹکی ہوئی ملی تھی۔ اسی سال چار مارچ کو انہی حالات میں اس کی چھوٹی بہن بھی مردہ پائی گئی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں پتہ چلا تھا کہ دونوں کا جنسی استحصال کیا گیا تھا۔ ملزمین کو رہا کرنےکی مخالفت میں کیرل اسمبلی میں ہنگامہ۔ سی بی آئی جانچ کی مانگ۔
نن نے اپنی شکایت میں الزام لگایا کہ بشپ فرانکو ملکل اور ان کے حامی سوشل میڈیا اور یوٹیوب چینلوں کے ذریعے اس کو اور معاملے میں گواہ اس کی دوستوں کو ذلیل کر رہے ہیں۔
ریپ کے ملزم بشپ فرینکو مولکل کی گرفتاری کی مانگ کو لےکر مظاہرہ کرنے والی کیرل کی نن سسٹر لوسی کلپوراکو گزشتہ اگست میں چرچ سے معطل کر دیا تھا۔ سسٹر لوسی نے اپنے نکالے جانے کے خلاف ویٹیکن میں فریاد کی تھی۔
معاملہ کیرل کے کوجھی کوڈ ضلع کا ہے۔ 47 سالہ خاتون جالی جوزف پر 14 سال کے دوران اپنے شوہر سمیت فیملی کے چھے لوگوں کو مبینہ طور پر سائنائیڈ دےکر قتل کرنے کا الزام ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ جائیداد کے لئے جالی نے ایسا کیا۔
جارج کورین نے کہا کہ ،عیسائی لڑکیاں اسلامی انتہاپسندوں کے لیے سافٹ ٹارگٹ ہیں۔انہوں نے اس معاملے میں این آئی اے سے جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔
کیرل کے ایرناکلم، ایڈوکی اور الاپوژا میں منگل کو شمالی ضلعوں ملاپورم اور کوجھی کوڈ میں بدھ کے لئے ریڈ الرٹ جاری کیا گیا۔ ریاست کے 1332 ریلیف کیمپ میں 2.52 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے پناہ لی ہے۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کی کیرل اکائی نے مسجدوں میں خواتین کو داخلے کی اجازت دینے کی عرضی دائر کی تھی۔ سپریم کورٹ نے اس کو سستی تشہیر پانے کا ذریعہ کہتے ہوئے خارج کر دیا اور کہا کہ مسلم خواتین کو ہی اس کو چیلنج کرنے دیجیے۔
کیرل حکومت نے ایک آر ٹی آئی درخواست کے جواب میں ریاستی مفادات کا حوالہ دیتے ہوئے جانکاری دینے سے انکار کر دیا تھا۔ کیرل ہائی کورٹ نے اس حکم کو غیراطمینان بخش اور آر ٹی آئی قانون کے اہتماموں کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت کو پھٹکار لگائی ہے۔
بہار کی رہنے والی ایک 33 سالہ خاتون نے اپنی شکایت میں سی پی ایم رہنما کوڈئیری بالاکرشنن کے بیٹے بنائے ونودنی بالاکرشنن پر شادی کا جھانسہ دےکر ریپ کرنے کا الزام لگایا ہے۔ خاتون نے بنائے سے 8 سال کا ایک بیٹا ہونے کی بات بھی کہی ہے۔
نریندر مودی نے وزیر اعظم بننے سے پہلےبغیرکسی جانبداری کے ایک سال کے اندر جس پارلیامنٹ کو جرم سے آزاد کرنے کا وعدہ کیا تھا وہ پانچ سال بعد بھی پورا نہیں ہوا۔ اس دوران ان کی پارٹی کے کئی رکن پارلیامان اور وزراء پر سنگین الزام لگے مگر مجرمانہ مقدمہ چلانے کی بات تو دور، انہوں نے عام اخلاقیات کی بنیاد پر کسی کا استعفیٰ تک نہیں لیا۔
پولیس کو آر ایس ایس کارکن کے گھر کی تلاشی کے دوران سات تلواریں، ایک کلہاڑی اور ایک لوہے کی راڈ ملی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بم بنانے کا سامان بھی ملا ہے۔
بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد ٹام وڈکن نے کہا کہ پاکستان واقع دہشت گردوں کے کیمپ پر ہوئے حملے پر کانگریس کا ردعمل افسوس ناک ہے۔ وکاس کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی سوچ پر مجھے مکمل بھروسہ ہے۔