یوگی حکومت کا یہ حکم ایسے وقت میں آیا ہے جب ہندوستان کے اکثرصوبوں کے ساتھ ساتھ اتر پردیش بھی کووڈ 19کے متاثرین کی بڑھتی تعداد اورعلاج کی کمی سے متاثرہے اور صوبے کی طبی سہولیات پر سوال اٹھ رہے ہیں۔
جنوری2019 میں ریاستی حکومت نے آوارہ گایوں کی دیکھ بھال کے لیے عارضی گئوشالائیں بنائی تھیں۔ اب باندہ ضلع کے کئی پنچایت کے سربراہوں نے وزیر اعلیٰ کو لکھا ہے کہ اپریل2020 کے بعد سے انہیں گائے کی دیکھ بھال کے لیے کوئی فنڈ نہیں دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے کئی جانوروں کی بھوک سے موت ہوچکی ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ حکومت نے کابینہ کے اجلاس میں اتر پردیش گئورکشا اینڈ ڈیولپمنٹ فنڈ ایکٹ2019 کو منظوری دی۔ اس فنڈ کا استعمال ریاست میں عارضی گئوشالاؤں میں چارا مہیا کرانے کے لئے کیا جائےگا۔
نئی پالیسی کے تحت شہری مقامی بلدیاتی، معدنی ترقیاتی فنڈ، ایم پی فنڈ، ایم ایل اے فنڈ، منریگا اور دیگر شعبہ جاتی اسکیموں کے کچھ فنڈز کا بھی استعمال گئوشالہ قائم کرنے کے لئے کیا جائےگا۔
گزشتہ سال جھارکھنڈ کے رام گڑھ میں مبینہ طور پر گائے کے گوشت رکھنے کے شک میں بھیڑ کے ذریعے پیٹ پیٹکر قتل کر دیے گئے علیم الدین انصاری کے بعد اسی علاقے میں ایک اور آدمی کی مشتبہ حالات میں ہوئی موت سے کئی سوال کھڑے ہو رہے ہیں۔
کمیٹیاں،گئو شالاؤں کے بہتر طریقوں سے چلانے کے عمل کو یقینی بنائیں گی اور بایوگیس،کمپوسٹ،پنچ وغیرہ سے بنائے جانے والے پروڈکٹ کی فروخت میں مدد کریںگی۔ لکھنؤ : اترپردیش حکومت نے ریاست کے تمام ضلعوں میں کلکٹروں کی صدارت میں گائے کی حفاظت کو لے کر کمیٹی تشکیل […]