گنگا

استاد بسم اللہ خاں (فوٹو :یوٹیوب)

استاد بسم اللہ خاں موسیقی کی دنیا کے سنت کبیر تھے، جن کے لیے مندر مسجد اور ہندو مسلمان کا فرق مٹ گیا تھا

یوم پیدائش پر خاص:استاد بسم اللہ خاں ایسے بنارسی تھے جو گنگا میں وضو کر کے نماز پڑھتے تھے اور سرسوتی کو یاد کر کے شہنائی کی تان چھیڑتے تھے ۔اسلام کے ایسے پیروکار تھے جو اپنے مذہب میں موسیقی کے حرام ہونے کے سوال پر ہنس کر کہتے تھے ،کیا ہو اسلا م میں موسیقی کی ممانعت ہے ،قرآن کی شروعات تو’ بسم اللہ‘ سے ہی ہوتی ہے۔

گنگا صفائی کو لےکر بھوک ہڑتال پر بیٹھیں سادھوی پدماوتی اورآتمابودھانند۔ (فوٹو بہ شکریہ : ماتر ی سدن)

گنگا کے لیے بھوک ہڑتال پر بیٹھیں 23 سالہ سادھوی کی حالت نازک، سنتوں نے کہا-ظلم کر رہی ہے حکومت

ماتری سدن کے سنتوں کی مانگ ہے کہ گنگا میں غیر قانونی کھدائی بندہونی چاہیے، تمام مجوزہ اور زیرتعمیر باندھ پر فوراً روک لگائی جائے اور گندی نالی کا پانی بنا صاف کئے یا صاف کرنے کے بعد بھی ندی میں نہ ڈالا جائے۔

(علامتی فوٹو:پی ٹی آئی)

گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں مورتی وسرجن پر روک، خلاف ورزی پر پچاس ہزار روپے کا جرمانہ

نیشنل مشن فار کلین گنگا نے 11 ریاستوں کو اس بارے میں ہدایات جاری کی ہیں۔ ہدایات کے تحت گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں مورتی وسرجن کے علاوہ پوجا کے سامان ڈالنے پر سختی سے روک لگانے کو کہا ہے۔

(فائل فوٹو : رائٹرس)

گنگا ندی کا پانی  پینے اور نہانے لائق نہیں : مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ

مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ(سی پی سی بی) کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق اتر پردیش سے لےکر مغربی بنگال تک گنگا ندی کا پانی پینے اور نہانے لائق نہیں ہے۔ بورڈ کے ذریعے جاری ایک نقشے میں ندی میں ‘کولیفارم ‘ جرثومہ کی سطح کو بہت بڑھا ہوا دکھایا گیا ہے۔

Gopal das

133 دنوں سے لاپتہ سنت گوپال داس لوٹے، کہا-کیا گنگا نے مودی کو ندی میلی کرنے کے لیے بلایا تھا

انٹرویو: گنگا صفائی کے لیے لمبے عرصے تک بھوک ہڑتال کرنے والے سنت گوپال داس 5 دسمبر 2018 کو لا پتہ ہوگئے تھے ۔ تقریباً 133 دنوں بعد واپس لوٹنے پر انہوں نے الزام لگایا کہ سرکار کے اشارے پر ان کو زد وکوب کیا گیا اور ایمس انتظامیہ نے ہاسپٹل سے نکال کر ان کو مرنے کے سڑک پر پھینک دیا تھا۔

(فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

گنگا صفائی کے لیے ملی رقم سے مودی حکومت نے 100 کروڑ روپے کمایا

مودی حکومت کے دعوے اور ان کی زمینی حقیقت پر اسپیشل سیریز: مودی حکومت کے اقتدار میں آنے سے پہلے مارچ 2014 تک گنگا صفائی کے لئے بنا ادارہ نیشنل مشن فار کلین گنگا کو ملی امداد اور غیر ملکی لون پر حکومت کو تقریباً 7 کروڑ روپے کا سود ملا تھا۔ لیکن مارچ 2017 آتےآتے یہ رقم بڑھ‌کر 107 کروڑ روپے ہو گئی۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

جھوٹ بولنے اور دھوکہ دینے والوں کو گنگا جی سزا دیتی ہیں: راجیندر سنگھ

اب یہ حکومت جتنا جھوٹ بولے‌گی اتنا نقصان ہوگا۔ 2019 میں اس حکومت کو گنگا جی ہرانے ہی والی ہیں۔ اب جتنا ہی جھوٹ بولا جائے‌گا گنگا کاغصہ اتنا ہی زیادہ بڑھے‌گا۔ حکومت کو اب تو جھوٹ بولنا روکنا ہی ہوگا۔

وزیر اعظم نریندر مودی (فوٹو : پی ٹی آئی)

گنگا صفائی کے لئے بنی مودی کی صدارت والی کمیٹی کی ابھی تک  ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی

دی وائر کی خصوصی رپورٹ: گنگا کی صفائی کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت والی نیشنل گنگا کونسل کی آج تک ایک بھی میٹنگ نہیں ہوئی۔قاعدہ ہے کہ کونسل کی سال میں ایک میٹنگ ضرور ہونی چاہیے۔

وزیر اعظم نریندر مودی اور ماہر ماحولیات جی ڈی اگروال۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

پی ایم او میں 2 مہینے تک پڑے رہے جی ڈی اگروال کے خطوط، نہیں ہوئی کارروائی: آر ٹی آئی

ماہر ماحولیات جی ڈی اگروال گنگا صفائی کے لئے 112 دنوں تک بھوک ہڑتال پر بیٹھے تھے۔ گزشتہ11 اکتوبر کو ان کی موت ہو گئی۔ گنگا کو لےکر اگروال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تین بار خط لکھا تھا، لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

ماہر ماحولیات پروفیسر جی ڈی اگروال۔  (فوٹو : پی ٹی آئی)

حکومت ’نمامی گنگے‘ کا سبز باغ دکھاتی رہی اور پروفیسر جی ڈی اگروال کی بلی چڑھ گئی

ماہر ماحولیات پروفیسر جی ڈی اگروال نے 100 سے زیادہ دنوں تک اپنی بھوک ہڑتال جاری رکھی تو صرف اس لئے کیونکہ حکومتوں کی غیر سنجیدگی کے باوجود ان کے دل و دماغ میں جمہوریت کو لےکر کوئی نہ کوئی امید ضرور باقی رہی ہوگی۔ ان کے جانے کا غم اس معنی میں کہیں زیادہ تکلیف دہ ہے کہ یہ بھوک ہڑتال کے رہنما مہاتما گاندھی کی پیدائش کے ایک 150 سال میں ہوا ہے۔

گنگا ندی (فوٹو : پی ٹی آئی)

2014 سےاب تک گنگا کی صفائی پر 3867 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ ، نتیجہ صفر

حال ہی میں این جی ٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے گنگا کی صفائی پر کروڑوں روپے خرچ تو کر دیے ہیں لیکن گنگا ابھی بھی ماحولیات کے لیے ایک سنگین موضوع بنا ہوا ہے۔اس کی صفائی کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔