اسمبلی میں ایک سوال کے جواب میں نائب وزیر اعلیٰ نتن پٹیل نے اڈانی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام چلنے والے جی کے جنرل ہاسپٹل میں ہوئی بچوں کی موت کی وجہ مختلف بیماریوں کو بتاتے ہوئے کہا کہ ہاسپٹل نے طے معیارات کے تحت ہی علاج کیا ہے۔
ہندوستان میں کینسر کو لےکر کوئی ضد کسی رہنما میں نظر نہیں آتی۔ کینسر ہوتے ہی مریض کے ساتھ پوری فیملی برباد ہو جاتی ہے۔ کئی ادارے کینسر کے مریضوں کے لئے کام کرتے ہیں مگر اس کو لےکر ریسرچ کہاں ہے، بیداری کہاں ہے، تیاری کیا ہے؟
مرکزی وزارت صحت کے مطابق، بہار میں 28391 لوگوں پر ایک ڈاکٹر۔ ملک میں ڈاکٹروں کی کمی کی وجہ سے شوگر اور ہائی بلڈپریشر کے مریضوں کی تعداد ایک سال میں دوگنی۔ کینسر کے معاملوں میں 36 فیصدی اضافہ۔
سال 2018 کے شروعاتی 5مہینوں میں ہاسپیٹل میں پیدا ہوئے یا پیدائش کے بعد بھرتی کرائے گئے 777 نوزائیدہ بچوں میں سے 111 کی موت ہو گئی تھی۔ حکومت نے ایک کمیٹی بناکر جانچکے حکم دئے تھے۔