وومین اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ منسٹر مینکا گاندھی نے بتایا کہ این سی آر بی کی طرف سے مہیا کرائی گئی جانکاری کے مطابق سال 2014 سے 2016 کی مدت کے دوران کل 22167بچے اور 13834 خواتین ہیومن ٹریفکنگ کی شکار ہوئی ہیں۔
تھامسن رائٹرس فاؤنڈیشن کے سروے میں 193ملکوں کو شامل کیا گیا تھا، جن میں سے عورتوں کے لئے ٹاپ 10 بدترین ملکوں کا انتخاب کیا گیا۔اس فہرست میں افغانستان اور سیریا دوسرے اور تیسرے، صومالیہ چوتھے اور سعودی عرب پانچویں مقام پر ہے۔
بہار پولیس ہیڈ کوارٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ سال ریاست میں 18 سال سے کم عمر کے 6139 بچے لاپتہ ہوئے۔ جن میں سے 2546 کا آج تک کوئی سراغ نہیں مل پایا ہے۔
گھروں میں کام کرنے والوں کے ساتھ غیر قانونی اور غیر انسانی سلوک کو نظر انداز کرنا ان کے زخموں کو اور گہرا بنا رہا ہے۔
نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق سال 2016 میں ہندوستان میں ہیومن ٹریفکنگ کے8000سے زیادہ معاملے سامنے آئے ہیں، جس میں23000 لوگوں کو رہا کرایا گیا ہے۔ نئی دہلی:نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بی)کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2016 میں ہندوستان میں ہیومن ٹریفکنگ […]