بھاگل پور اورآس پاس کے علاقے کئی مہینوں تک فسادات کی زد میں رہے تھے۔لوگوں کا گھروں سے نکلنا بہت کم ہو گیا تھا۔ ہندو اور مسلم کو ایک دوسرے کے محلے میں جانا دشمن ملک جانے جیسا خطرناک لگنے لگا تھا۔ لیکن اس میلے کی پہل نے ایک بار پھر سے بھائی چارگی کو قائم کرنے میں کلیدی رول ادا کیا۔
ریاست کے ہوم سکریٹری عامر سبحانی نے ان الزامات سے انکار کیا کہ نئے ڈی جی پی کی بحالی بی جے پی کے دباؤ میں کی گئی ہے۔
بھاگل پور فساد ہندوستان کے سب سے بڑے اور مشہور فسادات میں سے ایک ہے۔ اس فساد میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 1100 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔
بھاگلپور کا علاقہ ہنرمند بُن کروں اور کاریگروں کی نرسری بھی ہے۔ یہاں سے لوگ ملک بھرکی کپڑا صنعت کے مراکزپر کام کرنے کے لئے بھی جاتے رہتے ہیں۔ پٹنہ : بہار کا بھاگلپور شہر سلک سٹی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ سلک کے کپڑے تیار […]