سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ نے کہا کہ اس کومتضاد معاملے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیےکیونکہ یہ بہت سنگین معاملہ ہے۔ ہم اس پر شنوائی کریں گے۔ مرکز اور ریاستوں کو نوٹس جاری کیے جائیں جن پر چار ہفتے میں جواب دیا جائے۔
اعداد وشمار کے مطابق، 27 جنوری تک 30.75 کروڑ پین آدھار سے جوڑے جا چکے ہیں۔ اب 17.58 کروڑ پین کو آدھار سے جوڑنا باقی ہے۔
حیدر آباد کے ایک آٹو ڈرائیور محمد ستار خان کی جانب سے سامنےآنے والے وکیلوں کے گروپ نے دعویٰ کیا کہ یو آئی ڈی اے آئی نے 1000 سے زیادہ لوگوں کو اسی طرح کانوٹس بھیجا ہے۔ حالانکہ، یو آئی ڈی اے آئی نے کہا کہ آدھار کاشہریت سے کوئی لینا-دینا نہیں ہے اور یہ نوٹس جھوٹے دستاویزوں کی وجہ سے بھیجےگئے ہیں۔
جھارکھنڈ کے سمڈیگا میں 2017 میں سنتوشی نامی 11 سالہ ایک بچی کی بھوک کی وجہ سے موت ہو گئی تھی۔اس بچی کی ماں اور بہن نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی ہے۔فیملی کا کہنا ہے کہ آدھار سے راشن کارڈ لنک نہیں ہونے کی وجہ سے ان کی فیملی کو راشن نہیں دیا گیا تھا۔
گراؤنڈ رپورٹ: اتر پردیش میں گوتم بدھ نگر ضلع کے دادری واقع گوتم پوری علاقے کی ایک گلی کا نام پاکستانی والی گلی ہونے وجہ سے یہاں رہ رہے لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لوگوں کو کہنا ہے کہ اس نام کی وجہ سے ان کو جلدی کہیں کام نہیں ملتا اور اسکول بچوں کو داخلہ دینے میں بھی بہانے بازی کرتے ہیں۔
ایس بی آئی افسروں نے کہا کہ یو آئی ڈی اے آئی کے حفاظتی نظام میں کئی خامیاں ہیں، جو ہیک کرنے اور کئی اسٹیشن آئی ڈی بنانے کو ممکن بناتا ہے۔ ہم نے اتھارٹی سے اپیل کی ہے کہ وہ ہمارے ساتھ اپنے سسٹم کو زیادہ شفاف بنانے اور ڈیٹا بیس کو زیادہ محفوظ بنانے کے لئے کام کریں۔
قانون، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی منسٹر روی شنکر پرساد نے کہا،’ہم جلد ہی ایک قانون لانے جا رہے ہیں جو ڈرائیونگ لائسنس کے ساتھ آدھار کو لنک کرنا لازمی کر دے گا۔‘
پیچ سے آدھار کے Enrollment Software میں جزوی تبدیلی کرکے اس کے سیکورٹی فیچر کو بند کردیا جاتا ہے اور آسانی سے اس کو ہیک کرلیا جاتا ہے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ پیچ آسانی سے 2500روپے میں دستیاب ہے۔
ٹی آر اے آئی چیئر مین آر ایس شرما نے ٹوئٹر پر اپنا آدھار نمبر ڈال کر چیلنج دیا تھا کہ صرف اس نمبر کی بنیاد پر کوئی ان کونقصان پہنچا کر دکھائے ۔کچھ وقت کے بعد فرانسیسی ماہرین نے آدھار کے ذریعے ان کا ذاتی پتہ ،یوم پیدائش ،فون نمبر سمیت کئی ساری جانکاری ڈھونڈ نکالیں۔
ثبوت بتاتے ہیں کہ آدھار کے سہارےفرضی بتائے گئے راشن کارڈ کی تعدادوزیر اعظم کے دعوے سے کئی گنا زیادہ تھی۔
یو آئی ڈی اے آئی نے سرکاری محکمہ جات اور ریاستی حکومتوں سے کہا ہے کہ آدھار نمبر نہیں ہونے پر ضروری خدمات اور فائدے سے استفادہ کرنے والے کو اس کا فائدہ لینے سے منع نہ کیا جائے۔
سال نو کی شروعات پر ہی دی ریپبلک ٹی وی نے کئی ہنگامہ خیز خبریں اپنے چینل پر چلائی ہیں اور ٹوئٹر پر ٹرینڈ شروع کیے ہے ۔
یہ کوئی پیشن گوئی نہیں بلکہ ایک طرح کا تجزیہ ہے جو ہم 2017 میں ہوئی سیاسی اتھل پتھل کی بنیاد پرکر سکتےہیں۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے نوٹ بندی پربھارتیہ جنتا پارٹی کا جشن ،اور اس کی مخالفت میں یوم سیاہ منانے کا فیصلہ اور مہاراشٹر میں کسانوں کی قرض معافی میں بدعنوانی پر ونود دوا کا تبصرہ