agenda

 (تصویر بہ شکریہ: Wikimedia Commons)

اتراکھنڈ: انکتا بھنڈاری کیس میں آواز اٹھانے والا صحافی گرفتار، انارکی پھیلانے اور تنازعہ پیدا کرنے کا الزام

اتراکھنڈ پولیس نے انکتا بھنڈاری قتل کیس میں انصاف کے لیے آواز اٹھانے والے آزاد صحافی اور ‘جاگو اتراکھنڈ’ کے مدیر آشوتوش نیگی کو گرفتار کرتے ہوئے کہا کہ اسے ان جیسے نام نہاد سماجی کارکنوں کی منشا پر شبہ ہے۔ ان کا ایجنڈا انصاف کا حصول نہیں بلکہ معاشرے میں انارکی پھیلانا اور تنازعہ پیدا کرنا ہے۔

موہن بھاگوت۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک/فرینڈز آف آر ایس ایس)

سنگھ پریوار ایک بار میں پورا ایجنڈہ سامنے نہیں لاتا: موہن بھاگوت

ایک پروگرام کے دوران آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا کہ جب 1925 میں آر ایس ایس کا قیام عمل میں آیا تھا، تب کوئی نہیں جانتا تھا کہ اصل ایجنڈہ کیا ہے۔ سب کو بتایا گیا کہ یہ ہندوؤں کو ایک چھت کے نیچے متحد کرنے کے ارادے سے تشکیل دیا گیا ہے۔ رام جنم بھومی جیسے معاملے تب ہی سامنے آئے جب ہم نے خاطرخواہ طاقت حاصل کر لی۔

PTI5_6_2019_000067B

’ون نیشن، ون الیکشن‘ کے حوالے سے جو دلائل پیش کیے جا رہے ہیں وہ سرکار کی منشا پر سوال کھڑے کرتے ہیں

ویڈیو: لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات ایک ساتھ کروانے کے امکانات کے سلسلے میں سرکار نے سابق صدرجمہوریہ ہند رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ تاہم، اس بارے میں جو دلائل پیش کیے جا رہے ہیں، وہ عملی معلوم نہیں ہوتے ۔

Sharat-hi-thumb

’ون نیشن، ون الیکشن‘ جمہوریت کے مفاد میں نہیں: ایس وائی قریشی

ویڈیو: مودی حکومت نے ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے امکان کا جائزہ لینے کے لیے سابق صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، جسے اپوزیشن نے وفاقی نظام پر حملہ قرار دیا ہے۔ اس بارے میں سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی کے ساتھ سینئر صحافی شرت پردھان کی بات چیت۔

hqdefault

’ون نیشن، ون الیکشن‘ کے پس پردہ سرکار کا ایجنڈہ کیا ہے؟

ویڈیو: 18 سے 22 ستمبر کے درمیان پارلیامنٹ کا ایک خصوصی اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے۔ سیاسی حلقوں میں چرچہ ہے کہ یہ خصوصی اجلاس ‘ون نیشن، ون الیکشن’ کے لیے بلایا گیا ہے، جو وزیر اعظم نریندر مودی کے سیاسی ایجنڈے میں سے ایک ہے۔ اس موضوع پر سینئر صحافی شرت پردھان کا نظریہ۔

مانسون سیشن کے دوران پالیامنٹ بھون احاطہ میں وزیر اعظم نریندر مودی/فوٹو: پی ٹی آئی

مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تجویزپر جمعہ کو لوک سبھا میں ہوگی بحث

پارلیامنٹ کے مانسون سیشن کی ہنگامے دار شروعات ہوئی ہے۔ پارلیامنٹ کا سیشن شروع ہوتے ہی دونوں ایوان میں ہنگامہ شروع ہوگیا۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد تجویز کو بحث کے لیے منظور کیا ہے۔