مرکز اور مہاراشٹر حکومت میں بطور معاون شیوسینا کے ذریعے بی جے پی حکومت کی کافی تنقید کرنے کے باوجود شیوسینا نے آئندہ لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔
اب تک ہماری جمہوریت کی تاریخ یہی رہی ہے کہ جس نے بھی اقتدار کے تکبر میں خود کو رائےووٹر سے بڑا سمجھنے کی حماقت کی،ووٹراس کو اقتدار سے بے دخل کرکے ہی مانے۔صاف ہے کہ ووٹ کی ایسی سیاست سے ووٹر کو نہیں، ان کو ہی ڈر لگتا ہے جو ڈرانے کی سیاست کرتے ہیں
ذرائع کے مطابق ؛بی جے پی نے شیو سینا سے ان کے لیے مہاراشٹر کابینہ میں اگلے پھیر بدل کے دوران جگہ بنانے اور مرکز میں شیو سینا کے سینئر لیڈروں کو جگہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
15اگست کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم نریندر مودی نے کشمیریوں کو گلے لگانے کی بات کی تو مبصرین وزیر اعظم کے بیان پر اپنے نقطہ نظر سے تبصرہ کرنے لگے کہ’’گلے لگانے‘‘کا مطلب کیا ہوسکتا ہے؟ وزیراخلہ راجناتھ سنگھ نے ریاست کے دورہ کے پس […]