کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی اور پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی کی قیادت میں کانگریس پارٹی کے سینئر رہنماؤں کے وفد نے ہیومن رائٹس کمیشن کو اتر پردیش میں شہریت ترمیم قانون کےخلاف کی گئی بربریت کے بارے میں31 صفحات کی ایک رپورٹ سونپی اور ثبوت کے طور پر کچھ ویڈیو سونپے۔
علی گڑھ پولیس کا الزام ہے کہ گزشتہ 20 جنوری کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے اندرشہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کے دوران مبینہ طور پر ڈھال کے طورپر نابالغوں کو آگے کیا گیا تھا۔ حالانکہ، پولیس کا کہنا ہے کہ ابھی نابالغ بچوں کی پہچان کی جانی باقی ہے اور کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے ترجمان احمد عظیم نے کہا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 156 (3) کے تحت نچلی عدالت میں بہت جلدی ایک عرضی دائر کی جائےگی جس میں ایف آئی آر درج کرنے کے لئے پولیس کو ہدایت دئے جانے کی گزارش کی جائےگی۔
اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
اترپردیش کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گزشتہ 15 دسمبر کو شہریت قانون اور نئی دہلی میں جامعہ کے طلبا پر پولیس کی بربریت کے خلاف ہو رہا مظاہرہ پر تشدد ہو گیا تھا،جس میں 100 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
اتر پردیش کے کانپور میں شہریت قانون کے خلاف 20 دسمبر کو ہوئے احتجاج اورمظاہرہ میں ہوئےتشدد کے دوران تین نوجوانوں کی موت ہو گئی۔ وہیں، 10 لوگ گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے۔ سبھی 13 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائےگی۔
دہلی پولیس کی انٹرنل جانچ میں پتہ چلا ہے کہ دو پولیس اہلکاروں نے اےسی پی رینک کے ایک آفیسر کے سامنے طلبا پر گولیاں چلائی تھیں۔ ابھی تک دہلی پولیس 15 دسمبر کو جامعہ مظاہرہ کے دوران مظاہرین پر فائرنگ کرنے سے انکار کرتی رہی ہے۔
ویڈیو: شہریت قانون کی مخالفت میں 15 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں مظاہرہ کر رہے اسٹوڈنٹس کی اترپردیش پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس نے بے رحمی سے پٹائی کی تھی۔ اس معاملے پر سماجی کارکن اور واقعہ کی جانچ کرنے والی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے ممبر ہرش مندر کے ساتھ ریتو تومر کی بات چیت۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ میں 15 دسمبر کو مظاہرہ میں شامل طالبعلموں پر پولیس کی وحشیانہ کارروائی پر جاری پیپلس یونین فار ڈیموکریٹک رائٹس کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے جان بوجھ کر لوگوں کو حراست میں رکھا اور زخمی طلبا تک طبی مدد نہیں پہنچنے دی۔
فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے ‘دی سیز آف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی’ نام سے یہ رپورٹ 24 دسمبر کو جاری کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اے ایم یو میں پولیس اور ریپڈ ایکشن فورس کے جوان طلبا کی پٹائی کرتے وقت ‘بھارت ماتا کی جئے’اور ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگا رہے تھے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہو رہے احتجاج اور مظاہرے میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ سے ملنے میرٹھ جا رہے کانگریس رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو پولیس نے شہر کے باہر ہی روک لیا۔
قابل ذکر ہے کہ شہریت قانون کے خلاف ستیہ گرہ کے لیے دہلی پولیس کی اجازت نہیں ملنے سے کانگریس نے اتوار کو اس کو ملتوی کردیا تھا۔
عدالت نے ریلوے سے پوچھا کہ مظاہرے کے دوران پبلک پراپرٹی کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کیا کارروائی کی گئی اس کی تفصیلات فراہم کریں۔
ویڈیو: شہریت قانون کے خلاف گزشتہ 15 دسمبر کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پولیس کی پر تشدد کارروائی کے بعد اسٹوڈنٹس سے ہاسٹل خالی کروایا گیا۔ جموں و کشمیر کے باندی پورا سے آنے والے 11 سال کے تاثیر کو بھی ہاسٹل چھوڑنا پڑا۔ دی وائر کے اویچل دوبے کی تاثیر سے بات چیت۔
فیک نیوز راؤنڈ اپ: سواتی نامی غیر مسلم خاتون نے اپنے احتجاج سے یہ پیغام دیا تھا کہ مذہب کی بنیاد پر شہریت کا تعین آئین کے خلاف ہے اور آئین کی خلاف ورزی میں اس ملک کے شہری بلا تفریق مذہب و ملت شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ لیکن سواتی کی تصویر کو بھی بھگوا ہنڈلز نے فرقہ وارانہ رنگ دے دیا۔
علی گڑھ پولیس کی طرف سے درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 15 دسمبر کی رات ہوئے تشدد کے دوران مظاہرین نے دیسی پستول سے پولیس پر فائرنگ کی تھی۔ ایف آئی آر میں علی گڑھ اسٹوڈنٹ یونین کے صدرکا نام بھی شامل ہے۔
اتر پردیش کے سنبھل میں اگلے حکم تک انٹرنیٹ خدمات پر روک لگائی گئی۔ لکھنؤ میں ایک ٹی وی چینل کے او بی وین میں آگ لگائی گئی۔ مئو شہر میں بھی ہوا پتھراؤ۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں کئی اساتذہ نے خاموش جلوس نکالا۔
پپو یادو نے کہا کہ ،سن لیں نتیش-مودی- شاہ آپ کا بینڈ بجانے کو جنتا ہے تیار۔ آپ کا ہندو مسلم کا ایجنڈہ ہونے والا ہے بےکار۔ نئی دہلی : شہریت ترمیم قانون کے خلاف ملک گیر احتجاج اوربند کی حمایت میں جن ادھیکار پارٹی کے چیف اور […]
ریاست کے ڈی جی پی او پی سنگھ نے ٹوئٹ کرکے جانکاری دی کہ 19 دسمبر کے دن لوگوں کو اکٹھاہو نے کی کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
شہریت ترمیم قانون کے خلاف آج ملک بھر میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ دہلی میں لال قلعہ کے پاس دفعہ144 لگا دی گئی ہے۔
غیر ملکی یونیورسٹیوں کے طالبعلموں نے حکومت ہند کولکھے ایک خط میں کہا، یہ معاملہ کسی بھی جمہوریسماج کے ضمیر کو جھنجھوڑ دیتا ہے۔
شہریت ترمیم قانون: کرائم شو ساودھان انڈیا پیش کرنے والے اداکار سشانت سنگھ نے کہا کہ جب میرے بچے بڑے ہوںگے اور پوچھیںگے کہ جب طالب علموں پر ظلم کیا جا رہا تھا، تب میں کیا کر رہا تھا تو میرے پاس جواب ہونا چاہیے۔
ویڈیو: شہریت ترمیم قانون کی مخالفت کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلبا کو دہلی پولیس کے ذریعے کیمپس میں گھس کر پیٹنے کو لے کر یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات سے بات چیت۔
بہار کی جن ادھیکار پارٹی کے صدر راجیش رنجن عرف پپو یادو کے گھر میں نظر بند کیے جانے کے دعویٰ پر پر پٹنہ پولیس نے کہا کہ ان کو گھر کے اندر نظر بند نہیں کیا گیا بلکہ یہ امن کی بحالی اور سکیورٹی کے لحاظ سے احتیاط کے طور پر اٹھایا گیا ایک قدم ہے۔
سونیا گاندھی نے مودی سرکار کو جم کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سرکار اس ایکٹ کونافذ کرنے کے لیے عام لوگوں اور اپوزیشن کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے، جوکامیاب نہیں ہوگی۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں مظاہرہ کے دوران ہوئے تشدد کے بعد الٰہ آبادیونیورسٹی میں 16 اور 17 دسمبر کے لئے چھٹی اعلان کرنے کے ساتھ امتحانات کو ملتوی کر دیا گیا۔ حالانکہ،اسٹوڈنٹ یونین بلڈنگ کے سامنے اکٹھاہوکر مظاہرہ کر رہے ہیں۔
فیکٹ چیک: سوشل میڈیا میں بھگوا ٹوئٹرہینڈلوں اور پروفائلوں سے ایک ویڈیو عام کیا گیا جس میں کچھ طلبا شہریت ترمیم بل کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔آلٹ نیوزکے مطابقیہ دعوے جھوٹے ہیں اور ان کا مقصد صرف فرقہ وارانہ تشدد کو ہوادینا ہے۔
ویڈیو: میڈیا بول کے اس ایپی سوڈ میں ارملیش شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے طلبا پر پولیس کی بربریت کے بارے میں سینئر صحافی آرتی جیرتھ،سینئر صحافی آشوتوش اور جامعہ ملیہ اسلامیہ کے پروفیسر رضوان کیصر سے بات چیت کر رہے ہیں۔
سی پی آئی رہنما کنہیا کمار نے بہار کے پورنیہ میں شہریت ترمیم قانون کی مخالفت میں ایک ریلی کے دوران مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا،’آپ کے پاس پارلیامنٹ میں اکثریت ہو سکتی ہے، ہمارے پاس سڑک پر اکثریت ہے۔ہمیں ساورکر کے خوابوں کا نہیں ، بلکہ بھگت سنگھ اور امبیڈکر کے خوابوں کا ہندوستان بنانا ہے۔‘
اپوزیشن پارٹیوں نے دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ کر رہے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں طلبا پر پولیس کارروائی کی جوڈیشیل جانچ کی مانگ کی۔
اتر پردیش کے لکھنؤ واقع ندوۃ العلماء کالج میں مظاہرہ کے دوران پتھراؤ۔ دہلی یونیورسٹی اور حیدر آباد کے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے طالبعلموں نے بھی سوموار کو امتحانات کا بائیکاٹ کیا۔ بنارس میں بی ایچ یو، کولکاتہ میں جادھو پور یونیورسٹی اور ممبئی کے ٹاٹا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز میں بھی مظاہرہ۔ ملک کے تین ہندوستانی ٹکنالوجی اداروں نے بھی کی مخالفت۔
انوراگ نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ، بات بہت دور نکل چکی ہے، اب اور خاموش نہیں رہا جاسکتا۔
شہریت ترمیم قانون کےخلاف ملک کے مختلف حصوں میں جاری مظاہرے کے درمیان علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اتوار دیر رات طلبا اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آ گئے اور پتھراؤ اور لاٹھی چارج میں کم سے کم 60 طلبا زخمی ہو گئے۔ ضلع میں احتیاط کے طور پر انٹرنیٹ خدمات سوموار رات 12 بجے تک کے لئے بند کر دی گئی ہیں۔
اتر پردیش کے علی گڑھ شہر میں دفعہ 144 نافذ ہے۔ انٹرنیٹ خدمات جمعرات کی رات 12 بجے سے جمعہ کی شام 5 بجے تک کے لئے بند ہیں۔ شہریت ترمیم قانون کے خلاف سہارن پور میں بھی کشیدگی ہے۔
مسلم فیملی طبی خدمات کے لیے علی گڑھ کا سفر کر رہی تھی۔پولیس نے آئی پی سی کی دفعہ 147، 352،394کے تحت نا معلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔
کچھ ہندتووادی گروپوں کے ذریعے سڑکوں پر نماز پڑھنے کے خلاف ہنومان چالسیہ پڑھنے کو کہا گیا تھا۔ اس پر علی گڑھ ضلع انتظامیہ نے یہ روک لگائی ہے۔ ہندو جاگرن منچ نے اس فیصلے کو لےکر علی گڑھ کےکلکٹر کو وارننگ دی ہے۔
اکھل بھارت ہندو مہاسبھا کے کارکنان نے مدھیہ پردیش کے گوالیاراور اتر پردیش کے میرٹھ اور علی گڑھ میں ناتھو رام گوڈسے کا یوم پیدائش منایا۔ ان کا کہنا ہے کہ گوڈسے نے گاندھی کا قتل مذہب کی حفاظت کے لئے کیا تھا۔
راجستھان کے گورنر کلیان سنگھ نے کہا تھا کہ ہم سبھی لوگ بی جے پی کے کارکن ہیں اور اس ناطے سے ہم ضرور چاہیں گے کہ بی جے پی جیتے۔ سب چاہیں گے ایک بار پھر سے مرکز میں نریندر مودی وزیراعظم بنیں۔
آر ایس ایس رہنما اندریش کمار نے کہا آپ لکھ کر لے لیجیے،پانچ سات سال بعد آپ کہیں کراچی،لاہور،راولپنڈی،سیال کوٹ میں مکان خریدیں گے اور وہاں کاروبار کرنے کا بھی موقع ملے گا۔
مہاتما گا ندھی کے یوم وفات پر سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں ہندو مہاسبھا کی نیشنل سکریٹری پوجا شکن پانڈے گاندھی جی کے پتلے کو گولی مارتی ہوئی نظر آرہی ہے۔ اس کے بعد کارکنوں نے پتلے کو جلا دیا تھا۔