All India Kisan Sangharsh Coordination Committee

(علامتی تصویر: رائٹرس)

اخراج میں تخفیف نہ کی گئی تو ہندوستان میں ہو سکتی ہے ناقابل برداشت گرمی اور اشیائے خوردونوش کی قلت: رپورٹ

موسمیاتی تبدیلی سےمتعلق بین حکومتی کمیٹی کی جانب سے جاری رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اخراج میں تخفیف نہ کی گئی تو ہندوستان کوانسانی بقا کےنظریے سے ناقابل برداشت گرمی سے لے کراشیائے خوردونوش کی قلت اور سمندر کی آبی سطح میں اضافے سےشدید معاشی نقصان تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

نیتی آیوگ کے سابق نائب صدر اروند پن گڑھیا (فوٹو : پی ٹی آئی)

ہمارے مفاد میں ہے آئی سی ای پی، باہر رہے تو نہیں آئے‌ گی کوئی ملٹی نیشنل  کمپنی: اروند پن گڑھیا

اگست 2017 میں نیتی آیوگ سے استعفیٰ دینے والے اروند پن گڑھیا نے کہا کہ آپ آر سی ای پی سے باہر نہیں رہ سکتے ہیں کیونکہ اس کا مطلب ہوگا کہ ہم جو بھی ان 15 ممالک کے بازاروں میں برآمد کریں‌گے ان پر بھاری فیس لگے‌گی۔ وہیں، وہ بنا کسی روک-ٹوک‌کے اپنا سامان برآمد کریں‌گے۔ اس سے ہمارے برآمد کنندگان کو بہت نقصان ہوگا۔

تھائی لینڈ کے بنکاک میں تیسری آر سی ای پی کانفرنس کے دوران غیر ملکی رہنماؤں کے ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی(فوٹو بہ شکریہ: پی آئی بی)

آر سی ای پی معاہدے میں شامل نہیں ہوگا ہندوستان، کہا-ہمارے خدشات دورنہیں ہو ئے

ہندوستان اپنی مصنوعات کے لئے بازار تک رسائی کے معاملے کو زور و شور سےاٹھا رہا تھا ، جس کا حل نہیں نکالا جا سکا۔ آر سی ای پی میں دس آسیان ممالک اوران کے چھ آزاد کاروبای شراکت دار چین، ہندوستان، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اورنیوزی لینڈ شامل ہیں۔

wpsbU1ez

’آر سی ای پی سمجھوتے سے کروڑوں ملک فارمر برباد ہوجائیں گے‘

انٹرویو: تقریباً 250 کسان یونین کے سب سے بڑے مورچے آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینشن کمیٹی(اے آئی کے سی سی)نے ریجنل کمپریہنسواکانومک پارٹنر شب(آر سی ای پی)کاروباری معاہدے کے خلاف 4 نومبر کو پورے ملک میں مارچ نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ تنظیم کے کنوینر وی ایم سنگھ سے بات چیت۔

خراب ہوئی فصل کو دیکھتا کسان (فوٹو : پی ٹی آئی)

فصل بیمہ یوجنا کے 50 فیصد دعووں کی ادائیگی صرف 30-45 اضلاع میں کی جا رہی ہے

خصوصی رپورٹ : مرکزی وزارت زراعت نے اس کی وجوہات کا پتہ لگانے کے لئےریاستی حکومتوں کے ساتھ مل‌کر جانچ شروع کی ہے۔ اس کے علاوہ کسانوں کے 5000 کروڑ روپے سے زیادہ کے دعوے کی ادائیگی نہیں کی جا سکی ہے، جبکہ دعوے کی ادائیگی کی معینہ مدت کافی پہلے ہی پوری ہو چکی ہے۔

فوٹو : پی ٹی آئی

وزیر اعظم کسان سمان ندھی سے ملے پیسے یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیج کرکسان نے مانگی مرنے کی اجازت

اتر پردیش کے آگرہ ضلع‎ کے کسان کا کہنا ہے کہ مجھ پر 35 لاکھ روپے کا قرض ہے اور اگر وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ مدد نہیں کر سکتے تو کم سے کم مجھے مرنے کی اجازت تو دے ہی سکتے ہیں۔

(علامتی تصویر : رائٹرس)

فصل بیمہ سے پرائیویٹ کمپنیوں نے کمائے تقریباً 3ہزار کروڑ روپے، سرکاری کمپنیوں کو نقصان: رپورٹ

آئی آر ڈی اے آئی کی رپورٹ کے مطابق مارچ 2018 تک فصل بیمہ کے تحت کام کرنے والی سرکاری کمپنیوں کو 4085 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس میں سے سب سے بڑا نقصان اے آئی سی کو ہوا ہے۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

آب وہوا کی تبدیلی سے کھیتی  پر برا اثرپڑ رہاہے، 23 فیصد تک کم ہو سکتی ہے گیہوں کی پیداوار

خاص رپورٹ : وزارت زراعت نے سینئر بی جے پی رہنما مرلی منوہر جوشی کی صدارت والی پارلیامانی کمیٹی کو بتایا کہ اگر وقت رہتے مؤثر قدم نہیں اٹھائے گئے تو دھان، گیہوں، مکئی، جوار، سرسوں جیسی فصلوں پر آب وہوا کی تبدیلی کا کافی برا اثر پڑ سکتا ہے۔ کمیٹی نے اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے حکومت کی کوششوں کو ناکافی بتایا ہے۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

19 ہزار کلو آلو بیچنے پر ملے محض 490 روپے، ناراض کسان نے پورا پیسہ نریندر مودی کو بھیجا

اتر پردیش میں آگرہ کے کسان پردیپ شرما نے فصل بیما سے متعلق زراعت محکمہ میں بد عنوانی کا بھی الزام لگایا ہے۔ اس سے پہلے شرما نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم سے عزت سے مرنے کی خواہش(Euthanasia)کی اجازت مانگی تھی۔

علامتی تصویر (فوٹو : رائٹرس)

مہاراشٹر: 500 کلو پیاز بیچنے پر ملے 216 روپے، کسان نے وزیراعلیٰ کو بھیجے

ناسک کی یولا تحصیل میں اگریکلچرل پروڈکشن مارکیٹ کمیٹی میں ایک کسان نے 545 کلوگرام پیاز 51 پیسے فی کلوگرام کی قیمت سے بیچی۔ کسان کا کہنا ہے کہ علاقے میں سوکھے جیسے حالات ہیں۔ اس آمدنی میں کیسے گھر چلاؤں، کیسے اپنا قرض چکاؤں۔

فوٹو: رائٹرس

مدھیہ پردیش: منڈی میں کوڑیوں کے بھاؤ لہسن-پیاز، فصل پھینکنے کو مجبور کسان

ریاست کی سب سے بڑی نیمچ منڈی میں پیاز 50 پیسے فی کلوگرام اور لہسن 2 روپے فی کلوگرام کی قیمت سے فروخت ہوا۔ منڈی کے سکریٹری کا کہنا ہے کہ کسان بہتر معیار کا مال لےکر منڈی آئیں‌گے تو بہتر قیمت ملے‌گی۔

 (علامتی فوٹو : رائٹرس)

پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا: کمپنیوں نے کسانوں کے2800 کروڑ روپے کا دعویٰ نہیں چکایا

بیمہ کمپنیوں کو اکتوبر 2018 تک 66242 کروڑ روپے کا پریمیم مل چکا ہے۔ ایک طرف کمپنیوں کو وقت پر پریمیم مل رہا ہے، وہیں دوسری طرف کسانوں کے دعوے کی ادائیگی کئی مہینوں سے زیر التوا ہے۔

خراب ہوئی فصل کو دیکھتا کسان (فوٹو : پی ٹی آئی)

مودی حکومت کی فصل بیمہ یوجنا سے کمپنیوں کے پریمیم میں 350 فیصدی کا اضافہ

وائر کی اسپیشل رپورٹ: آر ٹی آئی سے ملی جانکاری کے مطابق پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے تحت کمپنیوں کو پہلے کی بیمہ اسکیموں کے مقابلے میں36848 کروڑ روپے کا زیادہ پریمیم ملا ہے جبکہ کور کئے گئے کسانوں کی تعداد میں صرف 0.42 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

پی سائی ناتھ اور نریندر مودی۔  (فوٹو : پی ٹی آئی/فیس بک)

رافیل سے بھی بڑا گھوٹالہ ہے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا: پی  سائی ناتھ

سینئر صحافی اور کسان کارکن سائی ناتھ نے دعویٰ کیا کہ مہاراشٹر کے ایک ضلع‎ میں فصل بیمہ یوجنا کے تحت کل 173 کروڑ روپے ریلائنس انشیورنس کو دئے گئے۔ فصل برباد ہونے پر ریلائنس نے کسانوں کو صرف 30 کروڑ روپے کی ادائیگی کی اور بنا ایک پیسہ لگائے 143 کروڑ روپے کا منافع کما لیا۔