نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات امرتیہ سین نے بی جے پی حکومت کو طنز کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان کو ہندو راشٹر بنانے کا خیال درست ہے۔ ہندوستان ہندو راشٹر نہیں ہے، یہ انتخابات کے نتائج سے بھی ثابت ہوتا ہے۔
شاعر ہ، ناول نگار ، کالم نگار ، مختصر کہانیاں اور سفر نامے کی مصنفہ نونیتا دیو سین کو رامائن پر ان کی تحقیق کے لئے بھی جانا جاتا تھا۔
امرتیہ سین کے ذریعے ’جئے شری رام‘کے نعرے پر کیے گئے تبصرے کے بارے میں میگھالیہ کے گورنر تتھاگت رائے نےکہا کہ رام راجا تلا اور سیرام پور مغربی بنگال میں ہے یا کہیں اور؟ کیا ہم بھوت -پریت سے ڈرتے ہوئے رام رام نہیں کہتے؟
نوبل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے کہا کہ ماں درگا بنگالیوں کی زندگی میں ہر جگہ موجود ہیں۔ جبکہ ’جئے شری رام‘کے نعرے کا بنگالی تہذیب سے کوئی لینا-دینا نہیں ہے۔
علم کی تلاش میں پدم نابھ جینی کی یہ کٹھن یاترا ہمارے دور کے لیے، جس میں ہر قسم کی معلومات آن لائن ہو گئی ہے، ایک مثال کی حیثیت رکھتی ہے۔ حالانکہ گوگل اور یو ٹیوب کسی کو بھی سست اور آرام پسند بنا سکتے ہیں۔
نوبل ایوارڈ یافتہ اکانومسٹ امرتیہ سین نے کہا کہ مودی حکومت کے ذریعے اشرافیہ کے مالی طور پر پسماندہ طبقے کو ریزرویشن دینا غیر منظم سوچ کا مظاہرہ ہے۔ریزر ویشن کو عدم مساوات کی وجہ سے نافذ کیا گیا تھا اور یہ کبھی بھی آمدنی کا سوال نہیں تھا۔
85سالہ اکانومسٹ اور نوبل ایوارڈ یافتہ امرتیہ سین نے کہا کہ ملک میں آئینی اداروں پر حملہ ہورہے ہیں۔اظہار رائے کی آزادی پر پابندی عائد کی جارہی ہے ،یہاں تک کہ صحافیوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔
نریندر مودی نے کم سے کم ایک ایسا اقتصادی سماج تو بنا دیا ہے جو نتیجے سے نہیں نیت سے تجزیہ کرتا ہے۔ حماقت کی ایسی اقتصادی جیت کب دیکھی گئی ہے؟ گیتا گوپی ناتھ جیسی ماہر اقتصادیات کو نیت کا ڈیٹا لےکر اپنا نیا ریسرچ کرنا چاہیے ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے ہندوستانی معیشت پر معروف اکانومسٹ امرتیہ سین اور جیاں دریج کے حالیہ بیانات اور مرکزی وزیر جینت سنہا کے جھارکھنڈ لنچنگ کے ملزموں سے ملنے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
نوبل ایوارڈ یافتہ ماہر اقتصادیات نے اپنی کتاب An Uncertain Glory : India And Its Contradictions کے ہندی ایڈیشن کے اجرا کے موقع پر کہا کہ سرکار نے عدم مساوات اور کاسٹ سسٹم کے مدعوں کو نظر انداز کیا ہے۔ایس سی ایس ٹی کے لوگوں کو الگ رکھا جا رہا ہے۔
ہندوستان کے بےسہارا طالب علموں کو پڑھانا اور پچھڑے دیہی علاقوں میں کام کرنا بطور ماہر اقتصادیات ان کا مذہب بن چکا ہے۔ یہ ان کی راہبانہ فطرت اور سیرت کے مطابق ہی تھا۔ رانچی اگر معروف کرکٹر مہیندر سنگھ دھونی کے لئے مشہور ہے، تو جھارکھنڈ کی […]