شیوسینا رہنما سنجے راؤت نے کہا کہ گورنر نے ہمیں 24 گھنٹے دیے ہیں جبکہ بی جے پی کو 72 گھنٹے دیے گئے۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم حکومت کی تشکیل کریں لیکن کچھ لوگ ریاست کو گورنر راج کی طرف لے جانے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔
شیوسینا رکن پارلیامان سنجے راؤت نے کہا کہ ہم اتحاد کے دھرم پر عمل کرتے ہیں۔ ہمارے پاس اختیار اور بھی ہیں لیکن اس اختیار کو منظور کرنے کا گناہ ہم نہیں کرنا چاہتے۔ شیوسینا ہمیشہ سچ اور پالیسی کی سیاست کرتی آئی ہے۔
بی جے پی رہنما منوہر لال کھٹر نے کہا کہ ہم نے ہریانہ میں حکومت بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ گورنر نے ہماری تجویز کو منظور کر ہمیں مدعو کیا ہے۔
سرساسے الیکشن جیتے گوپال کانڈا نے بنا شرط بی جے پی کو حمایت دینے کی بات کہی ہے، جس پربی جے پی کی سینئر رہنما اوما بھارتی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ہریانہ میں ہماری سرکار ضرور بنے، لیکن یہ طے کیجیے کہ جیسے بی جے پی کے کارکن صاف ستھری زندگی کے ہوتے ہیں، ہمارے ساتھ ویسے ہی لوگ ہوں۔
ہریانہ کی 90 اسمبلی سیٹوں میں سے بی جے پی کو 40 سیٹوں پر جیت ملی ہے۔ وہیں کانگریس کے کھاتے میں 31 اور جے جے پی کے کھاتے میں 10 سیٹیں آئی ہیں۔
ویڈیو: ہریانہ اور مہاراشٹر اسمبلی کے الیکشن نتائج پر دی وائر کے اجئے آشیرواد اور سیاسی تجزیہ کار سجن کمار کے ساتھ عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
ہریانہ اسمبلی انتخاب: بی جے پی کو اخلاقی بنیاد پر حکومت بنانے کا دعویٰ چھوڑنے کی بات کہتے ہوئے سینئر کانگریسی رہنما اور سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ کچھ وزراء کو چھوڑکر انتخاب میں پوری کابینہ کاسُپڑا صاف ہو گیا ہے۔
اسمبلی الیکشن کے نتائج کا اعلان ہونے سے پہلے ریاست میں بی جے پی کے من مطابق مظاہرہ نہ ہونے کی ذمہ داری لیتے ہوئے ریاستی صدر سبھاش برالا نے یہ قدم اٹھایا ہے۔
مہاراشٹر میں ووٹوں کی گنتی شروع ۔ رجحانات میں بی جے پی 105 اور کانگریس 55 سیٹوں پر آگے۔
سابق وزیراعلیٰ بھوپیندر سنگھ ہڈا نے سبھی پارٹیوں سے بی جے پی کے خلاف ایک ساتھ آنے کی اپیل کی ہے۔ بی جے پی 90 میں سے36 اور کانگریس 33 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔ دشینت چوٹالا کی قیادت والی جے جے پی 10 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔