کیا مودی سرکار ’آتم نربھر بھارت‘ بنانے کے بجائے ’قرض نربھر بھارت‘ بنانا چاہتی ہے؟
کو رونا کےبحران سے پہلے ہی ہندوستانی معیشت قرض کے دلدل میں پھنس چکی تھی۔ اب اس بحران کے بعد نئے قرض بانٹنے سے اس کا برا حال ہونا طے ہے۔
کو رونا کےبحران سے پہلے ہی ہندوستانی معیشت قرض کے دلدل میں پھنس چکی تھی۔ اب اس بحران کے بعد نئے قرض بانٹنے سے اس کا برا حال ہونا طے ہے۔
اگر معیشت کی ترقیاتی شرح کو بنائے رکھنا ہے تو سرکار کو زیادہ سے زیادہ پیسہ خرچ کرنا ہوگا۔ لیکن کو رونا بحران کے نام پراعلان کیے گئے پیکیج میں جی ڈی پی کی قریب قریب ایک فیصدی رقم خرچ کرنے کی بات کی گئی ہے، جو کہ بہت کم ہے۔