یہ واقعہ 28 نومبر کو اتراکھنڈ کے چمپاوت ضلع میں پیش آیا۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ دلت رمیش رام کو اسپتال لے جانے سے قبل کئی گھنٹے تک جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ، جس کے بعد 29 نومبر کو انہوں نے دم توڑ دیا۔ پولیس نے اس سلسلے میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے تاہم ابھی تک کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
اتر پردیش کے بلندشہر کا معاملہ۔نابالغ لڑکی سے ریپ کا ملزم نوجوان جیل میں ہے۔ لڑکی کو زندہ جلانے کےالزام میں سات لوگوں کے خلاف کیس درج کرکے تین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
معاملہ جالنا ضلع کا ہے۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ طویل عرصے سے چلے آ رہے زمینی تنازعےکی وجہ سے4ستمبرکو دو بھائیوں،22سالہ راہل بوراڈےاور25سالہ پردیپ بوراڈےکاایس ٹی کمیونٹی کے پچاس سے زیادہ لوگوں کی بھیڑ کے ذریعےقتل کر دیا گیا۔
معاملہ ٹونک ضلع کے ڈانگرتھل گاؤں کا ہے۔نوجوان کاالزام ہے کہ دلت ہونے کی وجہ سے دکاندار نے اس کے بال کاٹنے سے انکار کیا اور اس کی کمیونٹی کو لے کر گالیاں دیتے ہوئے اپنی دکان سے نکال دیا۔ اس کے بعد گاؤں کے دوسرے دکانداروں نے بھی بال کاٹنے سے انکار کر دیا۔ اس سلسلے میں تین لوگوں پر معاملہ درج کیا گیا ہے۔
معاملہ پنجاب کے سنگرور ضلع کا ہے۔نوجوان نےبیان میں کہاتھا کہ چار لوگوں نے اس کی پٹائی کی اور کھمبے سے باندھ دیا۔ جب اس نے پانی مانگا تو اسے پیشاب پینے کو مجبور کیا گیا۔
یہ معاملہ اتر پردیش کے مظفرنگر کا ہے۔ الزام ہے کہ ایک اینٹ بھٹہ کے مالک اور 6 دیگر لوگوں نے وہاں کام کرنے والی نابالغ دلت لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا اور ثبوت مٹانے کے لئے اس کو زندہ جلا دیا۔
پولس نے دلت میاں بیوی پر حملہ کرنے کو لےکر 11 لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر درج کی ہے۔ اس کے علاوہ دلت نوجوان کے خلاف مختلف کمیونٹی کے درمیان دشمنی بڑھانے کے لئے بھی معاملہ درج کیا ہے۔