سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بنچ نے ستمبر 2018 میں کہا تھا کہ ایس سی –ایس ٹی کے صاحب ثروت لوگ یعنی کہ کریمی لیئر کو کالج میں داخلے اور سرکاری نوکریوں میں ریزرویشن کافائدہ نہیں دیا جا سکتا۔
سپریم کورٹ کو ناگ راج معاملے میں دئے اپنے فیصلے کو نظرِثانی کے لئے بڑی بنچ کو بھیج دینا چاہیے۔سپریم کورٹ کے ہی پانچ ججوں سے زیادہ والی بنچکے کئی فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ ذات پات والے نظام میں نچلے پائیدان پر ہونا اپنے آپ میں ہی سماجی پچھڑاپن دکھاتا ہے۔
اعلیٰ قانونی افسر نے بتایا کہ حالانکہ کمیونٹی کے کچھ لوگ اس سے ابر چکے ہیں لیکن پھر بھی ذات اور پسماندگی کا ٹھپہ ابھی بھی ان پر لگا ہوا ہے۔
سوشل میڈیا کی نگرانی کرنے کو لے داخل عرضی کے معاملے میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا کہ سوشل میڈیا کمیونیکشن ہب قائم کرنے کی تجویز کو واپس لے لیا گیا ہے۔