ایک کینیڈین اہلکار نے واشنگٹن پوسٹ کو بتایا کہ ہندوستانی سفارت کاروں کے درمیان ہوئی بات چیت اور پیغامات میں ‘ہندوستان میں ایک سینئر عہدیدار اور راء کے ایک سینئر اہلکار’ کا ذکر ہے۔ الزامات کے مطابق وہ ‘سینئر عہدیدار’ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ ہیں۔
ہندوستانی پولیس کا خیال ہے کہ بشنوئی گینگ کے شبھم لونکر نے بابا صدیقی کو قتل کرنے کا کام پونے کے ایک کباڑ خانے میں کام کرنے والے تین شوٹروں کو سونپا تھا، اور کینیڈین پولیس کا دعویٰ ہے کہ یہ گینگ ان کے ملک میں تشدد بھڑکا رہا ہے۔
باندرہ (ویسٹ) سے تین بار ایم ایل اے رہے بابا صدیقی نے حال ہی میں کانگریس چھوڑ کر نیشنل کانگریس پارٹی (اجیت پوار دھڑے) میں شمولیت اختیار کی تھی۔ واقعہ کے وقت وہ اپنے بیٹے باندرہ (ایسٹ) کے ایم ایل اے ذیشان کے دفترمیں تھے۔