سرکار نے نجکاری کے لیے جن چار بینکوں کا انتخاب کیا ہے وہ بینک آف مہاراشٹر، بینک آف انڈیا، انڈین اوورسیز اور سینٹرل بینک آف انڈیا ہیں۔ سرکار کا یہ قدم اس کے اس بڑےمنصوبے کا حصہ ہے جس کے تحت وہ سرکاری املاک کو بیچ کر ریونیو بڑھانے کی تیاری کر رہی ہے۔
بینک آف انڈیا نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی رہنما موہت کمبوج نے مبینہ طور پر سرکاری پیسےکا غلط استعمال کیا، اس کے عہدیداروں کے ساتھ مل کر فراڈ اور جعل سازی کی۔ بھارتیہ جنتا یووا مورچہ کی ممبئی اکائی کے جنرل سکریٹری کمبوج سال 2014 میں دنڈوشی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار تھے۔
ریزرو بینک نے یونین بینک آف انڈیا ، بینک آف انڈیا اور بینک آف مہاراشٹر پر یہ جرمانہ فرضی واڑہ پکڑنے میں تاخیر اور وقت پر اس کے بارے میں جانکاری نہ دینے کی وجہ سے لگایا ہے۔
مجھے پتا ہے کہ بینک کے ہیڈکوارٹر والے سینئر میرا ہر مضمون پڑھنے لگے ہیں۔اس لئے یہ لائن لکھ رہا ہوں۔بتانے کے لئے کہ جھوٹ کی دکان زیادہ دنوں تک نہیں چلتی ہے۔
ملک کی کئی ریاستوں سے آئے سرکاری بینک ملازمین نے نئی دہلی کے سنسد مارگ پر مختلف مانگوں کو لےکر مظاہرہ کیا۔