مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کے ایک گاؤں میں 21 سالہ مسلم نوجوان کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا۔ جب ان کے اہل خانہ نے بچانے کی کوشش کی تو ان پر بھی حملہ کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمین کو شبہ تھا کہ لڑکا ایک ہندو لڑکی سے قریبی تعلق رکھتا تھا۔ معاملے میں آٹھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ویڈیو: اتر پردیش کے شاملی ضلع میں پولیس کی بربریت کا ایک معاملہ سامنے آیا ہے۔ شاملی کے ٹپرنا گاؤں کے لوگوں کا الزام ہے کہ گزشتہ 26 مئی کو دیر رات پولیس نے لگ بھگ 35 مسلمانوں کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کی۔ مردوں، عورتوں اور بچوں کے ساتھ مارپیٹ کی۔
کوچی کے نزدیک واقع پپیرومباوور کا واقعہ۔ مرنے والی خاتون ایرناکولم ضلع کے کروپم پاڑی کی رہنے والی تھیں۔قتل سے متعلق ایک مہاجر مزدور کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ معاملہ اورنگ آباد ضلع کا ہے۔ پچھلے ایک ہفتے کے اندر یہ اس طرح کا دوسرا واقعہ ہے۔ 19 جولائی کو بیگم پورہ علاقے میں ایک نوجوان کو دس لوگوں نے ’جئے شری رام ‘ بولنے کے لیے مجبور کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ہوٹل میں کام کرنے والا عمران اسماعیل پٹیل جمعہ کی صبح اپنے گھر لوٹ رہا تھا، جب تقریباً 10 بدمعاشوں نے اس کی بائیک روک کرچابی چھین لی اور ’جئے شری رام ‘بولنے کے لئے دباؤ ڈالا۔ 10 لوگوں کے خلاف معاملہ درج کر لیا گیا ہے۔