سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود تین طلاق ہو رہے تھے، اس لئے جب تک سماج اور غلط کام کر رہے مردوں کے ذہن میں قانون کا ڈر نہیں آئےگا، تب تک تین طلاق کے خلاف چل رہی مہم کا کوئی نتیجہ نہیں نکلےگا۔
اگر کوئی شخص اپنی بیوی کو کسی غیر مرد کے ساتھ تعلق بناتے ہوئے دیکھتا تو اس کو اپنی بیوی کو جان سے مارنے کی ضرورت نہیں ہے اور وہ فوراً تین طلاق دے سکتاہے اور اس کی جان بچ سکتی ہے۔
قانون کی ضرورت کو مسترد کرنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ٹرپل طلاق کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیا ہے لیکن اس کے باوجود ٹرپل طلاق ہو رہا ہے۔
مسلم خاتون کارکنوں نے کہا، مجوزہ قانون میں طلاق ثلاثہ کے ساتھ نکاح، حلالہ اور ایک سے زیادہ شادی کا مسئلہ بھی شامل ہو۔ تمام سیاسی جماعتیں ملکر مسلم خواتین کے مدعوں کو حل کریں۔ نئی دہلی : ایک بار میں تین طلاق (طلاق بدعت) کے خلاف بل […]
عورتوں کے معاملات میں قدم قدم پرمذہب اورروایت کا حوالہ دینے والی یہ ذہنیت اس بات کوآسانی کے ساتھ بھول جاتی ہے کہ اس ملک میں خواتین کوان کے حقوق کی ضمانت خودآئین دیتا ہےاورجنس کی بنیاد پرکسی قسم کی تفریق قانونی اوراصولی طورپرممکن نہیں۔ پچھلے چند مہینوں […]
مسلم خواتین کے حقوق کے لئے لڑنے والی تحریک بھارتیہ مسلم مہیلا آندولن کی کہانی ماریہ سلیم کی زبانی