ریاست کےاعلی حکام کی عدم دلچسپی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کو ان کی منظوری حاصل تھی جو حکمراں طبقے کی طرف سے کسی ہدایت نتیجے میں بھی ہو سکتی ہے۔ اور اگراترپردیش میں معاملہ کمیونسٹوں، دلتوں، اقلیتوں یا کچھ اوبی سی برادریوں کا ہو تو اسکے امکانات بہت بڑھ جاتے ہیں۔
طالبہ نے تھانے میں معاملہ درج کرایا ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ نئی دہلی : بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں چھیڑ چھاڑ اورطلبات کی حفاظت کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ کیمپس میں ایک بار پھر چھیڑخانی اور مارپیٹ کا […]
یوگی حکومت سے پوچھنا چاہئے کہ یہ بیٹیوں کا تحفظ ہے یا ان سے دھوکا؟ لیکن کون پوچھے؟ جس میڈیا کو پوچھنا چاہئے اس نے تو سماجوادی پارٹی کی اکھلیش حکومت کی اقتدار سے بے دخلی کے ساتھ ہی ریاست میں جنگل راج ختم ہوا مان لیا ہے۔ […]
بی ایچ یو میں طالبات کے احتجاج پرسینئرصحافی اور میڈیا ویزل ڈاٹ کام کے ایگزیکٹوایڈیٹر ابھیشیک شری واستوکا تبصرہ
شایدآج کل تعلیمی اداروں کے وی سی کا کام اپنی یونیورسٹی اور وہاں کے طلبہ و طالبات کا خیال رکھنے کے بجائے حکومت کاایجنڈہ سیٹ کرنا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے بنارس ہندو یونیورسٹی(BHU) میں طالبات ،چھیڑخانی کے خلاف سڑک پر ہیں ۔حالاں کہ یہ احتجاج حال میں […]
بی ایچ یو میں لاٹھی چارج شرمناک ہے۔کیا اقتدار کے دم پر وائس چانسلر یہ بتانا چاہتے ہیں کہ لڑکیوں کا کوئی حق نہیں اس جمہوریت میں ؟لڑکیوں سے کہا گیا کہ تم ریپ کرانے کے لیے رات میں باہر جاتی ہو۔تم جے این یو بنا دینا چاہتی […]