اس سے پہلے بھی غازی آباد کے ڈاسنہ دیوی مندر کے پجاری یتی نرسنہانند سرسوتی کے خلاف پیغمبر محمد پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کے الزام میں شکایت درج کرائی جا چکی ہے۔نرسنہانند تب سرخیوں میں آئے تھے، جب ڈاسنہ مندر میں پانی پینے کی وجہ سے ایک نابالغ مسلم لڑکے کی بے رحمی سے پٹائی کی گئی تھی۔
گزشتہ4 اگست کو فیصل احمد خان نام کےقانون کے ایک استاذ نے رائٹ ونگ کے شدت پسند رہنماؤں یتی نرسنہانند اورسورج پال امو کے الگ الگ مواقع پرمسلم مخالف بیانات پر جامعہ نگر پولیس اسٹیشن میں شکایتیں کی تھیں۔ کوئی کارروائی نہ ہونے پر 7 اگست کو انہوں نے نے ساکیت ضلع کورٹ سے پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دینے کامطالبہ کیا۔
ہریانہ بی جے پی کے ترجمان اورکرنی سیناکےصدرسورج پال امو نے تبدیلی مذہب، لو جہاد اور آبادی کنٹرول پر بلائی گئی مہاپنچایت میں کہا کہ اگر بھارت ہماری ماتا ہے تو پاکستان کے ہم باپ ہیں اور ان پاکستانیوں کو ہم یہاں کرایے پر مکان نہیں دیں گے۔ ان کو اس ملک سے نکالو، یہ قرارداد پاس کرو۔
تو مسلمان نہیں ہے، تو مسلمان ہو ہی نہیں سکتا۔ ‘ شاید اس کو ‘ سوڈو ‘ لفظ پتہ نہیں تھا ورنہ وہ اس کا استعمال یہاں ضرور کرتا۔’تجھ کو اپنے آپ کو مسلمان بولنے میں شرم آنی چاہئے ‘، ‘ تو بال کٹاکر چوٹی رکھ لے ‘۔