دو ہزار روپے کے نوٹ رکھنے والوں کے لیے اب ایک واضح ترغیب ہے کہ وہ بینک میں رقم جمع کرنے کے بجائے صرف ایکسچینج کے لیے جائیں اور انکم ٹیکس کے مقاصد کے لیے جانچ پڑتال کی جائے۔ تاہم، نوٹوں کی تبدیلی کو بہت مشکل بنا دیا گیا ہے کیونکہ ایک وقت میں صرف 20000 روپے ہی بدلے جا سکتے ہیں۔
ویڈیو: 2000 روپے کا نوٹ کیوں جاری کیا گیا تھااور کیوں اس کو واپس لیا گیا؟ کیا کالا دھن ختم ہوگیا؟ کیا ہندوستان میں اس نوٹ کی ضرورت ہے؟
ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے 2000 روپے کے نوٹ کو واپس لینے کے فیصلے کو صحیح ٹھہرانے کے لیے جو دلائل پیش کیے گئے ہیں، ان میں سے کوئی بھی قابل قبول نہیں ہیں۔
28 مارچ، 2019 کو بھیجے گئے انکم ٹیکس محکمہ کے نوٹس کے مطابق، مکیش امبانی کی بیوی نیتا امبانی اور ان کے تینوں بچوں پر غیراعلانیہ غیر ملکی آمدنی اور جائیداد رکھنے کا الزام ہے۔
آر ٹی آئی کے تحت سوئٹزرلینڈ سے بلیک منی کے معاملوں میں ملی جانکاری کے بارے میں تفصیل مانگی گئی تھی جس میں کمپنیوں اور لوگوں کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انفارمیشن کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کے بارے میں بھی جانکاری مانگی گئی تھی۔
پردھان منتری غریب کلیان یوجنا کے تحت فرد کو غیراعلانیہ آمدنی کا 30 فیصدی کی شرح سے ٹیکس، ٹیکس کی رقم کا 33 فیصدی سر چارج اور غیراعلانیہ آمدنی کا 10 فیصدی جرمانے کے طور پر دینا تھا۔ اس اسکیم کو دسمبر 2016 سے 10 مئی 2017 تک کے لئے لایا گیا تھا
نریندر مودی کی قیادت میں جب سے یہ سرکار گدی نشین ہوئی ہے، تب سے ملک میں سائنس اور دانشوری پر متواتر سرجیکل اسٹرائیک ہو رہے ہیں۔
نوٹ بندی کے بعد پیٹرول پمپ، سرکاری ہاسپٹل، ریل، عوامی نقل وحمل اور بجلی-پانی وغیرہ کے بل کی ادائیگی کے لئے پانچ سو اور ہزار روپے کے پرانے نوٹ دینے کی چھوٹ دی گئی تھی۔ ایک آر ٹی آئی کے جواب میں آر بی آئی نے بتایا ہے کہ اس طرح جمع ہوئے نوٹوں کا کوئی اعداد و شمار نہیں ہے۔
18 دسمبر 2018 کو اس وقت کے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ نوٹ بندی کے دوران بھارتیہ اسٹیٹ بینک کے تین افسر اور اس کے ایک گراہک کی موت ہو گئی تھی۔
غور طلب ہے کہ وزارت خزانہ کے ایک سینئر افسر نے جمعرات کو کہا تھاکہ 2000 کے نوٹوں کی چھپائی ریزرو بینک آف انڈیا نے’ کم سے کم‘ کر دی ہے۔
مرکزی حکومت نے راجیہ سبھا میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ ملک بھر میں پبلک سیکٹر کے بینکوں کے 50 فیصدی اے ٹی ایم بند کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی نوٹ بندی کے بعد چھاپے گئے 2000 روپے اور 500 روپے کے نئے نوٹوں کے خراب معیار کو حکومت نے خارج کیا۔
نوٹ بندی کے دوران نوٹ بدلنے کے لیے بینکوں کی لائن میں لگے لوگوں کی موت کی جانکاری صرف اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے دی ہے۔ بینک نے بتایا کہ اس دوران ایک گاہک اور بینک کے 3ملازموں کی موت ہوئی تھی۔
میں گزشتہ دنوں دہلی اور ممبئی میں کئی لوگوں سے ملا ہوں جن کا نوٹ بندی اور جی ایس ٹی سے پہلے اچھاخاصہ کاروبار چل رہا تھا مگر اس کے بعد وہ برباد ہو گئے۔ کسی کا 60 لاکھ کا پیمنٹ پھنس گیا تو کسی کا آرڈر اتنا کم ہو گیا کہ وہ برباد ہو گیا۔ ان میں سے کئی لوگ اولا ٹیکسی چلاتے ملے جو نوٹ بندی کے پہلے 200سے300 لوگوں کو کام دیا کرتے تھے۔
اوپی راوت نے کہا کہ انتخابات کے دوران بھاری مقدار میں پیسے پکڑے گئے ہیں۔موجودہ وقت میں، پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں تقریباً 200 کروڑ روپے ضبط کئے گئے ہیں۔
نریندر مودی نے کم سے کم ایک ایسا اقتصادی سماج تو بنا دیا ہے جو نتیجے سے نہیں نیت سے تجزیہ کرتا ہے۔ حماقت کی ایسی اقتصادی جیت کب دیکھی گئی ہے؟ گیتا گوپی ناتھ جیسی ماہر اقتصادیات کو نیت کا ڈیٹا لےکر اپنا نیا ریسرچ کرنا چاہیے ۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل ڈیل اور حکومت کی بلیک منی پر جانکاری شیئر نہ کرنے پر ونود دوا کا تبصرہ۔
وزارت خزانہ نے کہا کہ اس سے پارلیامنٹ کے خصوصی اختیارات کی پامالی ہوگی۔ وزارت کے مطابق بلیک منی سے متعلق رپورٹ گزشتہ سال 21 جولائی کو پارلیامنٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کے پاس بھیج دی گئی تھی، لیکن اس کو شیئر نہیں کیا جا سکتا ہے۔
ویڈیو:ڈالر کے مقابلے روپے میں آئی تاریخی گراوٹ اور نوٹ بندی کے ایک سال بعد سوئس بینک میں جمع ہندوستانیوں کے پیسے میں 50فیصدی کے اضافے پر دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے امت سنگھ کی بات چیت۔
جن گن من کی بات کے اس ایپی سوڈ میں سنیے سوئس بینک میں ہندوستانیوں کی بڑھتی مالیت،نکی ہیلی کی ہندوستان آمد اور مگہر میں مودی کی تقریر پر ونود دوا کا تبصرہ
سوئس بینک کھاتوں میں جمع ہندوستانی مالیت میں 13 سال میں سب سے زیادہ اضافہ ۔مودی حکومت کے چوتھے سال میں سوئس بینک میں ہندوستانیوں کی مالیت 7000کروڑ روپے ہوئی۔
بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر امر سابلے نے کہا کہ لوگوں کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے جمع کرائیں جائیں گے ، یہ بی جے پی کے انتخابی منشور میں کبھی شامل نہیں تھا۔
آر ٹی آئی کارکن نے انفارمیشن کمشنر سے شکایت کی تھی کہ پی ایم او اور ریزرو بینک نے ان کو اطلاع فراہم نہیں کرائی۔
ریزرو بینک آف انڈیا کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق نوٹ بندی کے 15 مہینے بعد بازار میں تقریباً اتنا ہی کیش آ گیا ہے جتنا 8 نومبر 2016 سے پہلے تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کی رات کالے دھن پر روک تھام، […]
صرف دھن ہی کالا نہیں ہے، بلکہ متعلق اسٹڈی اور اٹھائے گئے قدم کو لےکر جانکاری کو بھی گہرے اندھے کنویں یا بلیک ہول میں ڈال دیا گیا ہے۔
نسٹرو اکاؤنٹ (NOSTRO ACCOUNT) کی مانیٹرنگ اور SWIFT Messaging سسٹم کی خامیاں جگ ظاہر تھیں۔ ان کے غلط استعمال کے لئے بس نیرو مودی جیسے شاطر دماغ کی ہی ضرورت تھی۔
منموہن سنگھ نے نوٹ بندی کی وجہ سے جی ڈی پی میں کمی کو لے کر اپنے خدشے کا اظہار کیا تھا اور کہاتھا کہ جی ڈی پی میں دو فیصد کمی آئے گی ۔ان کا یہ خدشہ صحیح ثابت ہوا۔ نئی دہلی:اپوزیشن پارٹیوں نے نوٹ بندی کے […]