سی اے جی کی ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ ریاست میں بچوں، لڑکیوں، حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں میں تقسیم کیے جانے والے ٹیک ہوم راشن میں کروڑوں روپے کا غبن کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ نیوٹریشن کی کوالٹی بھی اسٹینڈرڈ سے نیچے پائی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ اس وزارت کا چارج خود وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کے پاس ہے۔
خصوصی رپورٹ :سال 2018 میں سی اے جی (کیگ) نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ 2013-14 سے 2015-16 کے بیچ ایف سی آئی نے ہریانہ کے کیتھل میں اڈانی گروپ کے گودام میں اس کی صلاحیت کے مطابق گیہوں نہیں رکھا اور خالی جگہ کا کرایہ بھرتے رہے۔ مودی حکومت اب اس رپورٹ سے یہ بات ہٹوانے کی کوشش کر رہی ہے۔
منگل کو کیگ کی پارلیامنٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ وزارت خزانہ نے مالی سال 18-2017 کے دوران مختلف مد میں مختص بجٹ سے 1157 کروڑ روپے زیادہ خرچ کیے ہیں۔
ویڈیو: ہم بھی بھارت کے اس ایپی سوڈ میں سنیے رافیل سودے کی جانچ کو لے کر سپریم کورٹ میں داخل عرضیوں کے خارج ہونے پر سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور دی وائر کے بانی مدیر ایم کے وینو سے عارفہ خانم شیروانی کی بات چیت۔
رافیل معاملے کی سماعت کے دوران سی اے جی رپورٹ کو لےکر سپریم کورٹ میں غلط فیکٹ دینے کے الزام میں کانگریس رکن پارلیامان کے سی وینو گوپال نے لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کا نوٹس دیا ہے۔
یہ بات سی اے جی کی اسمبلی میں پیش رپورٹ سے سامنے آئی ہے۔ سی اے جی نے اس سلسلے میں ان تمام6 کمپنیوں اور حکومت سے جواب مانگا ہے۔