Caste Discrimination

(السٹریشن:پری پلب چکرورتی/دی  وائر)

سپریم کورٹ نے جیل مینوئل میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کو غیر آئینی قرار دیا

عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی پڑتال کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔

(السٹریشن:پری پلب چکرورتی/دی  وائر)

جیل مینوئل میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق سے متعلق ضابطے پر سپریم کورٹ کا اظہار تشویش، نوڈل افسر کی تعیناتی کا اشارہ

عدالت دی وائر کی صحافی سکنیا شانتا کی جانب سے دائر ایک پی آئی ایل کی سماعت کر رہی تھی، جس میں انہوں نے اپنی تفتیش کی بنیاد پر بتایا ہے کہ کئی ریاستوں کے جیل مینوئل جیلوں میں ذات پات کی بنیاد پر تفریق کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دراصل جیلوں کے اندر کام تفویض کیے جانے میں امتیازی سلوک کیا جاتا ہے۔

روہت ویمولا اور پائل تڑوی (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)

تعلیمی اداروں میں ذات پات کی تفریق کی جانچ کے لیے بنائی گئی یو جی سی کمیٹی کے پاس کوئی حل نہیں

مبینہ ادارہ جاتی امتیازی سلوک اور تفریق کے سبب روہت ویمولا اور پائل تڑوی کی خودکشی کے معاملے میں ان کی ماؤں کی جانب سے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی عرضی پر یو جی سی نے اس معاملے کی جانچ کے لیے 9 رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ اگرچہ کمیٹی کے ارکان کے پاس امتیازی سلوک اور ذات پات کی تفریق سے نمٹنے کا کوئی ٹریک ریکارڈ نہیں ہے، اور وہ بی جے پی کے قریبی ہیں۔

Photo: culturalindia.net

مولانا آزاد ؛ وہ مسلمان مجرم ہوگا جو کسی مسلمان سے پیشہ یا کام کی بنا پر اس سے پرہیز کرے گا، اس کو بہ نظر ذلت دیکھے گا

اللہ کے نزدیک معزز وہی ہے جو سب سے زیادہ پرہیزگار و متقی ہے۔ بتاؤ تم نے اپنی فضیلت و تفوق کا جواز کہاں سے نکالا۔ گروہ بندی، جتھہ بندی، براداری کی تقسیم اور پھر اس تقسیم میں کم معزز اور زیادہ معزز کے مفروضہ مدارج تم نے بنائے ہیں ایک بھی صحیح نہیں ہے۔

علامتی تصویر: رائٹرس

اتر پردیش: دلت بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے معاملے میں پرنسپل کے خلاف معاملہ درج

معاملہ اتر پردیش کےامیٹھی ضلع کےسنگرام پور بلاک کے بن پروا سرکاری اسکول کا ہے۔ کھانا کھلانے کے دوران مبینہ طور پر دلت بچوں کے علیحدہ صف بنانے کےالزام میں اسکول کی پرنسپل کےخلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ جانچ کے بعد انہیں سسپنڈکر دیا گیا ہے۔

اشونی شرما کے جسم پر آگ سے جھلسنے کے زخم(فوٹو: بی ویک ماتھر)

جموں: برہمن کمیونٹی کے ایک شخص کا الزام: دلت بیوی کو طلاق دینے سے انکار کے بعد گھر والوں نے مجھے زہر دیا، جلانے کی کوشش

برہمن برادری کے اشونی نےسال 2009 میں ایک دلت خاتون سے شادی کی تھی، لیکن ان کے اہل خانہ نے اب تک ان کی بیوی کو قبول نہیں کیا ہے اور ان پر لگاتار طلاق دینے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ اشونی نے اپنے رشتہ داروں پر زہر دینے اور زندہ جلانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔

ہلہلیا کے گرودوارے میں کشن سنگھ اور سکھ مذہب اپنانے والوں  کے بچے۔ (فوٹو: ہیمنت کمار پانڈے)

بہار: روزگار کے لیے پنجاب گئے مزدور سکھ مذہب کیوں اپنا رہے ہیں

گراؤنڈ رپورٹ: ارریہ ضلع کے ہلہلیا پنچایت میں مسہر کمیونٹی سمیت پسماندہ طبقات کے کئی مزدور، جو روزگار کے لیے پنجاب گئے تھے، انہوں نے سکھ مذہب اپنا لیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس بات سے بہت متاثر ہوئے کہ اس مذہب میں اونچ نیچ نہیں ہے۔

(فوٹوبہ شکریہ: انڈیا ریل ان فو)

اڑیسہ: لڑکی کے پھول توڑنے پر 40 دلت فیملی کے سماجی بائیکاٹ کا الزام

اڑیسہ کے ڈھینکانال ضلع کے کانتیو کتینی گاؤں کا معاملہ۔ دلت کمیونٹی کا الزام ہے کہ گاؤں والوں نے ان سے بات بند کر دی ہے۔ اس کےعلاوہ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم(پی ڈی ایس)سے راشن نہیں مل رہا اور کرانہ اسٹورنے سامان دینا بند کر دیا ہے۔ حالانکہ گاؤں کے مکھیا نے کہا کہ دلت کمیونٹی سے صرف بات بند کرنے کو کہا گیا ہے۔

rohith_vemula-PTI

امبیڈکر سے محبت کا دعویٰ کرنے والے روہت ویمولاکے نام سے کیوں گھبراتے ہیں؟

پیدائشی پہچان کے ذریعے ان کو خوف زدہ کیا جاتا ہے تاکہ ان کو تعلیم سے ہی ڈر لگنے لگے۔ مگر کچھ لوگ سب جھیلتے ہوئے باہر نکل ہی آتے ہیں اور اب ایسے لوگوں کی تعداد اچھی خاصی ہوتی جا رہی ہے۔وہ باباصاحب بھیم راؤ امبیڈکر کی اس صلاح پر عمل کرنے لگے ہیں-

فوٹو: پی ٹی آئی

تمل ناڈو: امتیازی سلوک کا الزام  لگاتے ہو ئے 3000 دلتوں نے اسلام اپنا نے کی بات کہی

تمل ناڈو کے نادر گاؤں میں دو دسمبر کو دیوار گرنے سے 17 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس دیوار کو ایک شخص نے اپنے گھر کو دلتوں سے الگ کرنے کے لیے بنایا تھا۔ اس کے خلاف ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت کارروائی نہیں ہونے سے دلت کمیونٹی کے لوگوں نے یہ فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

روہت ویمولا اور پائل تڑوی کی ماؤں کی عرضی پر سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو نوٹس بھیجا

2016 میں حیدرآبادیونیورسٹی کے ریسرچ اسکالر روہت ویمولا اور اس سال مئی میں ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں ڈاکٹرپائل تڑوی نے مبینہ طور پر ذات پات کی بنیاد پرامتیازی سلوک کی وجہ سے خود کشی کر لی تھی۔ دونوں کی ماؤں نے سپریم کورٹ سے یونیورسٹی اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں اس طرح کے امتیازی سلوک کو ختم کئے جانے کی اپیل کی ہے۔

سپریم کورٹ (فوٹو : پی ٹی آئی)

اداروں میں ذات پات کی بنیاد پر امتیازی سلوک کے خلاف عدالت پہنچیں روہت ویمولا-پائل تڑوی کی مائیں

مبینہ طور پر ذات پات کی بنیا دپر امتیازی سلوک کو ذمہ دار بتاتے ہوئے حیدرآباد یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کر رہے روہت ویمولا نے سال 2016 میں اور اسی سال مئی میں ممبئی کے ایک ہاسپٹل میں ڈاکٹر پائل تڑوی نے خودکشی کر لی تھی۔

مدراس ہائی کورٹ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@Chennaiungalkaiyil)

ایسا لگ رہا ہے حکومت خود ذات کی بنیاد پر تقسیم کو بڑھاوا دے رہی ہے: مدراس ہائی کورٹ

تمل ناڈو کے ویلور ضلع‎ میں دلتوں کے ایک شمشان گھاٹ تک جانے والے راستے کو روکے جانے کے معاملے کا ہائی کورٹ نے از خود نوٹس لیا ہے۔ راستہ روکنے سے کمیونٹی کے لوگ اپنے رشتہ داروں کی لاش کو ایک ندی پر واقع پل سے نیچے گرانے کے لئے مجبور ہیں۔

Vellore-Tamilnadu

تمل ناڈو: اشرافیہ کے کھیت سے راستہ نہ دینے کی وجہ سے پل سے گراکر کی گئی دلت کے آخری رسومات کی ادائیگی

ویلور ضلع کے ونیمباڑی میں ایک دلت کی لاش کو رسی کی مدد سے پل سے لٹکاکر نیچے پہنچایا گیا، تاکہ ندی کے کنارے آخری رسومات کی ادائیگی کی جا سکے۔ واقعہ کا ویڈیو سوشل میڈیا میں وائرل ہونے کے بعد دلتوں کو آخری رسومات کے لیے زمین مختص کی گئی۔

Moradabad

مراد آباد: دلتوں کا بال کاٹنے سے انکار کرنے پر 3 مسلم حجام کے خلاف مقدمہ درج

شکایت گزار کا کہنا ہے کہ اس طرح کا ذات سے متعلق امتیازی سلوک کئی سالوں سے ہوتا آ رہا ہے، جس کو روکنے کے لیے انھوں نے شکایت درج کرائی تھی۔ملزم حجاموں میں سے ایک کا کہنا ہے کہ ان پر لگے الزام جھوٹے ہیں۔

علامتی تصویر: پی ٹی آئی

ملک میں اشرافیہ ہندو سب سے امیر، کل جائیداد کے41 فیصدکے ہیں مالک

جے این یو، ساوتری بائی پھولے پونے یونیورسٹی اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف دلت اسٹڈیزکے ذریعے دو سال تک کئے ایک مطالعے میں سامنے آیا ہے کہ ملک کی کل جائیداد کا 41 فیصد ہندو اشرافیہ اور 3.7 فیصد ایس ٹی ہندوؤں کے پاس ہے۔

فوٹو بہ شکریہ : پون شری واستو

لائف آف این آؤٹ کاسٹ ؛دلتوں کے ’نہیں‘ کہنے کی جدوجہد بھری کہانی …

لائف آف این آؤٹ کاسٹ ؛دلتوں کے اپنے اپنے حصے کی لڑائی اور جد وجہد کی کہانی ہے، ایک ایسی کہانی جس میں ضد بھی شامل ہے اور اس ضد میں’ برداشت ‘کو پردے پردیکھنا ناظرین کے لیے ایک الگ ہی طرح کا تجربہ ہوسکتاہے۔ پہلے وہ باتیں […]