راجستھان کے ایک سرکاری لیب میں جانچکے دوران ‘جانسن اینڈ جانسن’کمپنی کے شیمپو میں نقصاندہ کیمیا پائے گئے تھے، جس کے بعد نیشنل چائلڈ رائٹس پروٹیکشن کمیشن نے تمام ریاستوں اور یونین ٹیریٹری سے بے بی شیمپو اور پاؤڈر کے سیمپل کا تجزیہ کرنے کو کہا تھا۔
مشہور فارما کمپنی جانسن اینڈ جانسن پر الزام ہے کہ اس کی ہپ امپلانٹ ڈیوائس کی وجہ سے دنیا بھر کے کئی مریضوں پر کافی برا اثر پڑا ہے۔ ہندوستان میں کمپنی کے غلط ہپ امپلانٹ ڈیوائس کی وجہ سےتقریباً 3600 مریض بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور کم سے کم 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
فارما کمپنی جانسن اینڈ جانسن نے 24 اگست 2010 کو ہی دنیا بھر سے اپنی ناقص ہپ انپلانٹ ڈیوائس کو واپس لے لیا تھا لیکن ہندوستانی امپورٹروں نے اس پر پابندی لگانے اور لائسنس رد کرنے میں قریب دو سال لگا دیے۔