سپریم کورٹ نے کہا؛ رافیل کی قیمتوں پر بحث تبھی ہوگی جب کورٹ کو محسوس ہوگا کہ ان کا عام ہونا ضروری ہے
رافیل ڈیل: ایئر وائس مارشل چلپتی نے سپریم کورٹ سے کہا، آئی اے ایف کو گزشتہ 33 سال سے کوئی جیٹ ہوائی جہازنہیں ملا ہے۔
رافیل ڈیل: ایئر وائس مارشل چلپتی نے سپریم کورٹ سے کہا، آئی اے ایف کو گزشتہ 33 سال سے کوئی جیٹ ہوائی جہازنہیں ملا ہے۔
سی بی آئی نے اس سال کی شروعات میں سپریم کورٹ میں ایک عرضی داخل کر کے اس معاملے کی پھر سے شنوائی کی اجازت مانگی تھی۔
سپریم کورٹ نے حکومت سے کہا کہ جو بھی جانکاری قانونی طور پر عام کی جا سکتی ہے اس کو عرضی گزاروں کو دیا جائے۔ اگر کوئی اطلاع خفیہ ہے تو اس کو سیل بند لفافے میں کورٹ کو سونپیں۔ ساتھ ہی عدالت نے یہ بھی کہا کہ اگر مرکز رافیل کی قیمت نہیں بتا سکتی ہے تو حلف نامہ دائر کرے۔
چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ یہ کیس مناسب طریقے سے سنا جائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ کتنی بھی جلدی ہو 16 اکتوبر سے پہلے یہ ممکن نہیں ہے۔