جھارکھنڈ: لاتیہار ضلع میں نکسلی حملہ، چار جوانوں کی موت
جھارکھنڈ میں یہ نکسلی حملہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کو ریاست میں نکسل کو ختم کرنے کا سہرا دیے جانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
جھارکھنڈ میں یہ نکسلی حملہ وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ رگھوبر داس کو ریاست میں نکسل کو ختم کرنے کا سہرا دیے جانے کے ایک دن بعد ہوا ہے۔
یہ معاملہ جھارکھنڈ کے جمشیدپور کا ہے۔ 26 جولائی کو ٹاٹانگر اسٹیشن سے بچی کو اغوا کیا گیا تھا۔ بچی کے غائب ہونے کے پانچویں دن منگل رات 9 بجے رام دھین باغان سے اس کی سر کٹی ننگی لاش بر آمد کی گئی۔ بچی کا سر ابھی نہیں ملا ہے۔
آدیواسی پروفیسر جیترائی ہانسدا کے وکیل نے کہا کہ ان کے خلاف جون، 2017 میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔ وکیل نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ یہ گرفتاری جان بوجھ کر انتخابات کے بعد کی گئی ہے۔ انتخاب سے پہلے گرفتاری کرکے بی جے پی آدیواسیوں کو ناراض کرکے انتخابات میں ان کا ووٹ گنوانا نہیں چاہتی تھی۔
رائٹ ٹو فوڈ مہم کے لیے کام کرنے والے جیاں دریج کو جمعرات کی صبح ضابطہ اخلاق کے دوران انتظامیہ کی اجازت کے بغیر پبلک میٹنگ کرنے کی وجہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔
متاثرہ کی ماں نے اس سال مارچ میں سی بی آئی جانچ کی مانگ کرتے ہوئے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔اس عرضی میں ان سبھی 16 ملزموں کے نام دیے گئے تھے، جن کی پہچان متاثرہ نے ایس ایس پی کے سامنے جانچ میں کی تھی۔
جھارکھنڈ میں حکومت کے ہزار دن پورے ہونے پر اشتہارات کے ذریعےرگھوور حکومت اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔ جھارکھنڈ میں بی جے پی کی حکومت ان دنوں جشن میں ڈوبی ہے۔ ہورڈنگس، زیبائش و آرائش، نعرے اور دعوے کے ساتھ تشہیرکا سلسلہ جاری ہے۔ یہ جشن، حکومت کے […]