سال 2016 سے 2018 کے درمیان ملک میں چائلڈ میرج کے اعداد و شمار میں اضافہ۔مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے بتایا کہ 2016 میں چائلڈمیرج کے 326، 2017 میں 395 اور 2018 میں 501 معاملے درج کئے گئے۔
خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیرا سمرتی ایرانی نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں چائلڈ میرج سے متعلق پانچ سالوں کے اعدادو شمار پیش کیے، جس کے مطابق ایسے معاملوں کی سب سے زیادہ تعداد سال 2017 میں تھی، جب 395 ایسی شادیاں ہوئیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے امدادی ادارے یونیسیف کے مطابق دنیا میں ہر پانچویں لڑکے کی شادی کم عمری میں ہی کر دی جاتی ہے۔ اٹھارہ برس کی عمر سے قبل ہی دلہا بنا دیے جانے والے ایسے بچوں کی سالانہ تعداد ایک سو پندرہ ملین بنتی ہے۔
این سی پی سی آر اور نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی جان ب سے پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق کم سنی میں شادی کے معاملے میں راجستھان ،مغربی بنگال ،تریپورہ ،آسام ،بہار اور جھارکھنڈ کے کئی ضلعوں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے آج اپنے ایک اہم فیصلے میں کہا کہ 18سال سے کم عمر کی بیوی کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کرنا ریپ ہے۔ جسٹس مدن بی لوکر اور جسٹس دیپک گپتا کی بنچ نے ایک غیر سرکاری تنظیم ’انڈی پینڈنٹ تھاٹ‘ کی جانب […]
میں یہ سوچ رہا تھا کہ شادیوں کے لئے بھی رجسٹریشن اسی رجسٹرار کے دفتر میں کروانے کا انتظام کرنے کا خیال حکمرانوں کو کیوں آیا ہوگا؟ زمین اور مکان کی طرح کیا لڑکےلڑکیاں بھی صرف خاندان کی ملکیت ہیں؟ وزیراعلیٰ نتیش جی، آپ کے جہیز والی شادی […]